نیب کراچی کی جانب سے ''دیانتداری، شفافیت اور احتساب کو فروغ دینا''کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

جمعہ 8 دسمبر 2023 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2023ء) نیب کراچی کی جانب سے گورنر ہائوس کراچی میں دیانتداری، شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بدعنوانی کی برائیوں کے خلاف آگاہی پھیلانے اور اس لعنت کے خاتمے کے لیے ممبر ممالک کے مثبت کردار کو اجاگر کرنے کے لیے 9دسمبر کو دنیا بھر میں ''انسداد بدعنوانی کے دن''کے طور پر منایا جاتاہے۔

پاکستان قانونی طورپر پابند ہونے والے کثیر جہتی معاہدے، یعنی اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد بدعنوانی کا دستخط کنندہ ہونے کے ناطے ہر سال 9دسمبر کو''انسداد بدعنوانی کا دن''مناتا ہے۔ نیب کراچی سے جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق سیمینار کے مہمان خصوصی گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری جبکہ ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر اعزازی مہمان تھے۔

(جاری ہے)

سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، حکومت کے اعلی افسران اور آگاہی مقابلوں میں کامیاب ہونے والے طلباو طالبات نے بھی شرکت کی۔مہمان خصوصی گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری نے اپنے خطاب میں بدعنوانی پر سخت پابندیاں لگا نے پر نیب کے کردار کو سراہا اور کہا کہ یہ پابند یا ں معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔

جن کے لیے سازگار اور بدعنوانی سے پاک ماحول ضروری ہے۔ بدعنوانی کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی کمزوری، مبہم پالیسی سازی اور مجموعی طور پر ناقص گورننس، مقامی و براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ،سرکاری اخراجات کی غیر منطقی تقسیم کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں کشیدہ معاشی ترقی اور سیاسی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی طاقت کا غلط استعمال اور اخلاقی تنزلی بھی معاشرے میں کرپشن کی بڑی وجوہات ہیں۔ گورنر سندھ نے مجرموں سے لوٹی گئی رقم کی بازیابی اور اسے حکومت اور عوام الناس کو واپس کرنے میں نیب کی کاوشوں کو سراہا جو بدقسمتی سے بدعنوان عناصر کا شکار ہوئے۔قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل نیب (کراچی) جاوید اکبر ریاض نے استقبالیہ کلمات ادا کئے۔

انہوں نے گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری ، ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر، انسپکٹر جنرل آف پولیس رفعت مختار راجہ، سابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر شاہدہ نگہت جمیل ، سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ مولانا بشیر فاروق قادری ، معزز مقررین اور انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کی تقریب میں شرکت کے لیے تمام معزز مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔

ڈائریکٹر جنرل نیب جاوید اکبر ریاض نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نیب پر ایک اعلی انسداد بدعنوانی ادارہ ہونے کے ناطے آگاہی، روک تھام اور نفاذ کے ایک جامع انداز کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ آگاہی، روک تھام اور نفاذ کی سہہ جہتی حکمت عملی نے بدعنوانی کے خلاف ایک مضبوط روک تھام پیدا کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال نیب کراچی نے سابق ڈی سی مٹیاری عدنان رشید،سابق ڈی سی نوشہرو فیروز محمد تاشفین عالم ، سندھ بینک کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف این ایچ اے سے موصول ہونے والے سرکاری فنڈز میں خورد برد کے حوالے سے کامیابی سے تفتیش کی ہے۔

M-6موٹروے پروجیکٹ-حیدرآباد تا سکھر کے لیے زمین کا حصول، تفتیش کے دوران اس بیورو نے 1.286ارب روپے جو کہ نیب کی تاریخ میں سب سے بڑی کیش ریکوری ہے۔ مزید برآں عاشق حسین کلیری اور اخلاق حسین شاہ نامی دو ملزمان نے1.301ارب روپے کی پلی بارگین کا انتخاب کیا(بشمول 878.118 ملین روپے کی نقد ریکوری)۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ این اے او 1999میں حالیہ ترامیم کے باوجود حیدرآباد کی معزز احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا ہے جس میں مجموعی طور پر4.7ارب روپے قابل وصول رقم ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے اس بات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا کہ ان کی ٹیم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ عوام کی لوٹی ہوئی رقم کو مجرموں سے برآمد کیا جائے اور آج وہ اس رقم کو اصل حقدار کے پاس پہنچانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ آج658.588ملین روپے اور 14جائیدادیں (جس میں پلاٹ، پوش ہائوسنگ اسکیموں میں مکانات اور لگژری گاڑیاں شامل ہیں)جس کی مالیت تقریبا380 ملین روپے ہے، کا چیک نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کر دیا گیا اور 4.657 ملین روپے بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کے حوالے کیے گئے جو کہ نیب کراچی کی کوششوں کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔

مزید برآں انہوں نے مزید کہا کہ نیب اور عوام کے درمیان اعتماد کے رشتے کو بڑھانے کے لیے نیب کراچی ہر ماہ کی آخری جمعرات کو چیئرمین نیب کی ہدایات پر کھلی عوامی کچہری کا انعقاد کرتا ہے جس میں ڈی جی نیب کراچی ذاتی طور پر شکایت کنندگان/متاثرین کے مسائل سنتے ہیں۔ انہوں نے اس حقیقت پر مزید زور دیا کہ شکایات کی بڑھتی ہوئی تعداد عام لوگوں کا زبردست ردعمل ظاہر کرتی ہے۔

یہ واحد گواہی ہے کہ عوام کا نیب پر اعتماد ہے۔ انہوں نے M-6 موٹروے حیدرآباد سکھر کیس کو فوری طور پر حل کرنے میں شامل نیب افسران کی بھرپور کارکردگی کو سراہا اور پانچ افسران کے لیے نقد انعامات کا بھی اعلان کیا جنہوں نے تیز رفتاری سے تحقیقات کو مکمل کیا اور ساتھ ہی کراچی ریجن کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری بھی کی۔سیمنا ر میں سال 2023میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نیب کراچی کے افسران/ اہلکاروں کو میرٹ سرٹیفکیٹ دیے گئے۔

کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کالجوں میں انگریزی، اردو اور سندھی میں منعقد ہونے والے انسداد بدعنوانی کے موضوع پر تقریری مقابلہ کے جیتنے والے طلبا میں تعریفی اسناد او ر نقد انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔ انگریزی ، اردو اور سندھی تقریری مقابلہ جات کے تین فاتح طلبا بالترتیب ابن رشد گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج میر پور خاص کی محترمہ علشبہ، گورنمنٹ کالج کالی موری حیدرآباد کے اویس علی قاضی، شاہ عبداللطیف کالج میرپورخاص کی محترمہ صنوبر زہرہ نے بھی موقع پر اپنی تقریریں کیں۔

اس موقع پر معزز مہمان جناب رفعت مختار راجہ انسپکٹر جنرل آف پولیس، بیرسٹر شاہدہ نگہت جمیل سابق وفاقی وزیر قانون اور سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ مولانا بشیر فاروق قادری نے بھی خطاب کیا اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نیب کی کوششوں کو سراہا۔