اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2023ء) نگراں
وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہاہے کہ
پاکستان کی حکومت ملکی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی، انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پرپاکستان
بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے اپنے مطالبے اور
بھارت کے ظلم، قبضے اور جبر کے خلاف کشمیری عوام کی کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بات انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع اپنے پیغام میں کہی ہے جو (آج )10 دسمبرکو
پاکستان سمیت
دنیا بھرمیں منایا جارہاہے۔ اپنے پیغام میں نگراں
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اس دن کے موقع پر
پاکستان عالمی برادری کے ہمراہ انسانی حقوق کے عالمی منشور کو اپنانے کی 75 ویں سالگرہ کی یاد میں شامل ہے، یہ تاریخی اعلامیہ نسل، رنگ، مذہب، جنس، زبان، سیاسی یا دیگر رائے، قومی یا سماجی بنیاد، جائیداد، پیدائش یا دوسری حیثیت سے قطع نظر ان ناقابل تنسیخ حقوق کا احاطہ کرتا ہے جن کے تمام انسان یکساں حقدار ہیں۔
(جاری ہے)
نگراں
وزیراعظم نے کہاکہ
پاکستان کی حکومت ملکی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی
۔پاکستان نے انسانی حقوق کے مقصد کے لیے اپنی وابستگی کا مسلسل مظاہرہ کیا ہے جس کی عکاسی ان اقدامات اور پالیسیوں کے ذریعے بھی ہورہی ہے جوپاکستان نے اپنے شہریوں کے وقار اور حقوق کا تحفظ کیلئے کئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ حکومت
پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے چنداہم اقدامات میں بنیادی انسانی حقوق کے کنونشنز کی توثیق،
پاکستان کے آئین میں بنیادی حقوق کی شمولیت ، انسانی حقوق کے قوانین کا نفاذ اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اداروں کا قیام شامل ہے، خواتین، بچوں، اقلیتوں، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراوں سمیت کمزور آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے خصوصی قوانین بنائے گئے ہیں۔
ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق قائم کیا ہے ، کمیشن کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کااختیارحاصل ہے ، قومی کمیشن برائے وقار نسواں کو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مینڈیٹ دیا گیاہے ، بچوں کے حقوق کے قومی کمیشن کو حقوق اطفال کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات بشمول حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات کی تحقیقات کا اختیارسونپ دیا گیاہے ، اسلام آباد میں فیملی پروٹیکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر تشدد کا شکار ہونے والوں کو عارضی پناہ اور نفسیاتی و سماجی مشاورت فراہم کررہاہے ، اسی طرح زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری اتھارٹی اور ٹرانس جینڈر پروٹیکشن سینٹر اسلام آباد کا قیام بھی انسانی حقوق سے متعلق اہم حکومتی اقدامات ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ انسانی حقوق کے میدان میں نمایاں پیش رفت کے باوجود مطلوبہ سنگ ہائے میل کے حصول میں کئی چیلنجز باقی ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں درپیش پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں
۔وزیراعظم نے کہاکہ
پاکستان کو
دنیا کے دیگر حصوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔
جنوبی ایشیا کے خطہ میں
بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں
بھارت انسانی حقوق کے تمام اقدار، اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے،
بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات، جن کا مقصد آبادی میں تبدیلی اور کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم کرنا تھا، سے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، شناخت، بنیادی آزادیوں سے محرومی اور ظلم وجبر میں مزید اضافہ ہواہے۔
پاکستان بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے اپنے مطالبے اور
بھارت کے ظلم، قبضے اور جبر کے خلاف کشمیری عوام کی کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
پاکستان عالمی برادری پرزوردیتاہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت سمیت بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے
بھارت پردبائو ڈالنے میں اپنا کرداراداکرے۔
وزیراعظم نے کہاکہ
فلسطین میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے
،غزہ میں
اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے نتیجے میں معصوم خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد
ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کو جان بوجھ کر اندھا دھند اور غیر متناسب نشانہ بنانا انسانی حقوق کے تمام معیارات اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔
ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ
غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کوششوں میں اضافہ کرے ، ہم
اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ
فلسطین پر اپنا وحشیانہ قبضہ ختم کرے اور فلسطینی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کا ناقابل تنسیخ حق فراہم کرے
۔وزیراعظم نے کہاکہ اس سال انسانی حقوق کے عالمی دن کا موضوع "مستقبل میں انسانی حقوق کی ثقافت کو مستحکم اور برقرار رکھنا" بہت موزوں اور متعلقہ ہے۔
وزیراعظم نے آئین
پاکستان اورانسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کے مطابق اپنے تمام شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کے احترام و تحفظ کو مزید آگے بڑھانے کے لیے
پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ تمام انسانوں کے پیدائشی وقار اور مساوی حقوق کو تسلیم کرنے اور اسے برقرار رکھنے والی
دنیا کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔