پاکستانی ائیرلائنز پر یورپ میں پابندی ختم ہوگی یا نہیں فیصلہ اگلے سال مئی میں ہوگا

یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا )کی ٹیم پاکستان میں فزیکل آڈٹ کرکے واپس چلی گئی

اتوار 10 دسمبر 2023 19:05

پاکستانی ائیرلائنز پر یورپ میں پابندی ختم ہوگی یا نہیں فیصلہ اگلے سال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2023ء) پاکستانی ائیرلائنز پر یورپ میں پابندی ختم ہوگی یا نہیں فیصلہ اگلے سال مئی میں ہوگا،یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا )کی ٹیم پاکستان میں فزیکل آڈٹ کرکے واپس چلی گئی،سابق پی ڈی ایم حکومت نے وقت پر سول ایوی ایشن کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کے حوالے سے قانون سازی میں تاخیر کی جس کی وجہ سے مزید 6ماہ پابندی برقرار رہنے کے بعد مئی2024 میں فیصلہ کیا جائے گا۔

خصوصی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین برطانیہ اور امریکہ میں پاکستانی ائرلائنز پر لگنے والی پابندی کو ختم ہونے میں ابھی مزید 6ماہ لگیں گے ،ایاسا کی آڈٹ ٹیم پاکستان میں آڈٹ کرکے چلی گئی ہے سابق پی ڈی ایم حکومت نے جاتے ہوئے اگست2023 میں سول ایوی ایشن کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی جس کے بعد ایاسا نے پاکستان میں آکر فزیکل آڈٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کی اس سے قبل ایاسا نے پاکستانی حکام کو صاف بتادیا تھا کہ جب تک سول ایوی ایشن اتھارٹی کو دو حصوں میں تقسیم نہیں کیا جائیگا ایاسا آڈٹ نہیں کرے گی کیونکہ اس سے قبل ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے تحریک انصاف حکومت کے دور میں قومی اسمبلی میں پیش ہونے والا بل لیپس ہوگیا تھا جس پر ایاسا حکام نے پاکستانی حکام کو بتایا کہ آپ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو دو حصوں میں تقسیم نہیں کرنا چاہتے ہیں یورپ میں پابندی ہٹانے کے لیے یہ آرڈیننس جاری کیا سول ایوی ایشن حکام نے پی ڈی ایم حکومت بننے کے فورا بعد اس وقت کے وزیر ایوی ایشن سعد رفیق کو بتایا کہ یورپ اور امریکہ میں پابندی ایک ہی صورت میں ختم ہوسکتی جب اس کے لیے قانون سازی کی جائے پی ڈی ایم حکومت نے اپنے دور اقتدار کے آخری ہفتے میں یہ بل پاس کیا جس کے بعد حکام نے ایاسا حکام سے ملاقات کی اور ان کو اس شرط کے پورا ہونے کے بارے میں آگاہ کیا جس پر نومبر میں ایاسا کی ٹیم نے پاکستان میں آکر فزیکل آڈٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق ایاسا نے پاکستان میں سول ایوی ایشن کے ساتھ پی آئی اے،فلائی جناح اور ائیر بلیو کا بھی آڈٹ کیا اگرپی ڈی ایم حکومت وقت پر قانون سازی کرلیتی تو یورپی یونین ائیر سیفٹی کمیٹی کا 2023میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی ائیرلائن پر پابندی کے حوالے سے فیصلہ ہوجاتا اب پاکستان کو مئی 2024میں یورپی یونین ائیر سیفٹی کمیٹی کے اجلاس میں ایاسا ٹیم اپنے فزیکل آڈٹ سے آگاہ کرے گی جس میں پاکستان پر پابندی ہٹائی جائے یا نہ ہٹائی جائے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ ایاسا ٹیم کے پاکستان میں آڈٹ کے دوران ان وقت پاکستانی حکام کو انتہائی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب فیڈرل بورڈ ریونیو (ایف بی آر)نے پاکستان انٹرنیشل ائیر لائن(پی آئی ای) کے تمام بینک اکاؤنٹس بند کردیئے جس پر ایاسا حکام نے پاکستانی حکام سے پوچھ کہ یہ ائیر لائن کس طرح آپریشن کرئے گی جبکہ ملک کے اندر اس کے بینک اکاؤنٹ بند کردیئے گئے ہیں۔