وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے تحت تقریب "بیاد جون ایلیا"

جون ایلیا کو ان کی زندگی میں ان کا مقام نہ مل سکا لیکن وہ اپنے مرنے کے بعد گویا زندہ ہوئے ہیں،اکرم قائم خانی

پیر 11 دسمبر 2023 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2023ء) وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے تحت صدر شعبہ ڈاکٹر یاسمین سلطانہ کی سرپرستی میں تقریب " بیاد جون ایلیا" کا انعقاد کیا گیا تقریب میں قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے بحیثیت مہمان اعزازی اور ڈائریکٹر فیض کلچر فاونڈیشن برطانیہ اکرم قائم خانی نے بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کی. ڈاکٹر نادیہ راحیل اور شکیل جعفری نے تقریب بیاد جون ایلیا کی نظامت کے فرائض انجام دیی تقریب کا آغاز مقالہ جاتی نشست سے ہوا جس میں معروف شاعرہ و ماہرِ مضمون نسیمہ زاہد نے کہا جون ایک دانشمند گھرانے میں پیدا ہوئے ان کی شاعری کے ساتھ ان کی نثر کا مطالعہ بھی ضروری ہی.صدر شعبہ اردو کراچی یونیورسٹی ، ڈاکٹر عظمی فرمان نے کہا نوجوانوں کو جون ایلیا سے والہانہ لگاو ہے لیکن ان کی شاعری کا مطالعہ معروضی انداز سے ہونا چاہیے اور جون کی سوانح حیات مرتب ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی اکرم قائم خانی نے اپنے خطاب میں کہا جون ایلیا کو ان کی زندگی میں ان کا مقام نہ مل سکا لیکن وہ اپنے مرنے کے بعد گویا زندہ ہوئے ہیں۔معروف صحافی اور جون کے دوست وسعت اللہ خان نے کہا کہ جون ایلیا کا شمار ان شعرا میں ہوتا ہے جو سرحد کے دونوں جانب یکساں مقبول ہیں،وہ جس قدر پاکستان میں جانے جاتے ہیں اسی قدر ہندوستان میں بھی مقبول ہیں۔

صدر قومی عوامی تحریک ایاز لطیف پلیجو نے اپنے خطاب میں کہا کہ جون ایلیا نے روایت سے انحراف کرتے ہوئے نئے لب و لہجے کی بنیاد ڈالی،جون معاشرے کے نباض تھے اور معاشرے کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے تھی. ایاز پلیجو نے جون ایلیا کے متعدد اشعار سنا کر سامعین کے دل جیت لیے،مقالہ جاتی نشست کے بعد مختصر مشاعرہ ہوا جس میں شکیل جعفری،تاجور شکیل،ہدایت سائر،جوہر عباس، حنا عنبرین طارق اور ناصرہ زبیری نے اپنا کلام پیش کیا۔تقریب کے آخر میں ڈاکٹر یاسمین سلطانہ نے مہمانانِ گرامی اور شعرا کرام کا شکریہ ادا کیا اور مہمانوں کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔