الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ این اے 35 اور این اے 69 کی حلقہ بندیوں کیخلاف درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ

منگل 12 دسمبر 2023 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2023ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ این اے 35 اور حلقہ این اے 69 کی حلقہ بندیوں کیخلاف درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری منڈی بہائوالدین کے حلقہ این اے 69 اور کوہاٹ کے حلقہ این اے 35 کی حلقہ بندیوں کیخلاف دو مختلف درخواستوں پر سماعت کے دوران این اے 69 کے درخواست گزار چوہدری نواز کی جانب سے وکیل عمیر بلوچ ایڈوکیٹ نے عدالت میں پیش ہو کر موقف اپنایا کہ منڈی بہائوالدین کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے پرانے حلقے بحال کیے جائیں جبکہ کوہاٹ کے حلقہ این اے 35 کے درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ نئی حلقہ بندیوں سے کچھ حلقے چھ لاکھ اور تیرہ لاکھ ووٹرز پر مشتمل ہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے معاملے پر ضلعی حدود کا پابند نہیں۔اس لیے کچھ حلقے بڑے اور کچھ چھوٹے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہم سیکشن 20 کے تحت چلیں اور تمام حلقوں کی آبادی کو برابر کریں۔تو پورے ملک میں نئی حلقہ بندیاں کرنی پڑیں گی۔عدالت نے دونوں درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔