ملک میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں نسبتاً کمی ہوگئی ہے

رواں ماہ کے دوران مہنگائی بڑھنے کی شرح 29.2 فیصد کے لگ بھگ ہے، پاکستان شماریات بیورو کی مہنگائی کے اعدادو شمار پر ای سی سی کو کو بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 14 دسمبر 2023 00:05

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 دسمبر 2023ء) پاکستان شماریات بیورو نے مہنگائی کے اعدادوشمار پر ای سی سی کو کو بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں نسبتاً کمی ہوگئی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کے الیکٹرک اور دیگر کمپنیوں کے درمیان واجبات کیلئے معاہدے کے مسودے کا جائزہ لیا گیا،وزارت توانائی کو معاہدے کے مسودے پر مزید مشاورت کرنے کی ہدایت کی گئی۔

کےالیکٹرک نے واجبات ختم کرنے کیلئے دیگر کمپنیوں سے ادائیگیوں کے معاہدے کا مسودہ تیار کیا۔ اجلاس میں پاکستان شماریات بیورو نے مہنگائی کے اعدادوشمار پر ای سی سی کو کو بریفنگ دی۔ پاکستان شماریات بیورو نے بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں مہنگائی بڑھنے کی شرح میں نسبتاً کمی ریکارڈ ہوئی ہے،رواں ماہ کے دوران مہنگائی بڑھنے کی شرح 29.2فیصد کے لگ بھگ ہے۔

(جاری ہے)

ای سی سی نے کاشتکاروں کو یوریا کھاد کی فراہمی اور قیمتوں سے متعلق سخت نوٹس لیا، یوریا کھاد سرکاری نرخوں سے زائد پر فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے، کاشتکاروں کو بروقت یوریا کھاد کی فراہمی اور سپلائی کو یقینی بنایا جائے۔ مزید برآں نگران وفاقی وزیرخزانہ ، محصولات و اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاداختر کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ٹرانزیکشنز اور ایکس چینج کمپنیوں کے خلاف کاررائیوں کے نتیجے میں 5 ستمبر کے بعد ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، سٹاف لیول معاہدے کی منظوری کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف کی 700 ملین ڈالر کی قسط موصول ہو گئی ، توقع ہے پاکستان کو دوطرفہ اور کثیرجہتی شراکتداروں سے 4.5 ارب ڈالر کی معاونت موصول ہو گی۔

بدھ کو آئی سی ایم اے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ مالی سال 23-2024 پاکستان کی معیشت کے لئے کئی چیلنجوں کے ساتھ شروع ہوا۔ پاکستان کی معیشت کو گزشتہ سال آنے والے سیلاب کے نقصانات اور تباہ کاریوں کا سامنا رہا، زرمبادلہ اور ترسیلات زر کے مسائل کی وجہ سے مالی اور حسابات جاریہ کے کھاتوں کی خسارے جیسے مسائل ہمیں درپیش تھے ۔ اس کے ساتھ ساتھ یوکرائن جیسے مسائل کی وجہ سے بین الاقوامی منظر نامہ بھی موافق نہیں تھا جس سے دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی متاثر ہوا۔