جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کا نئی دہلی کی ساڑھے تین سو سال قدیم سنہری باغ مسجد کو شہید کرنے کی تیاریوں پر بھارتی وزیر اعظم کو خط

بدھ 27 دسمبر 2023 11:00

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 دسمبر2023ء) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی میونسپل کونسل نےشہر میں واقع ساڑھے تین سو سال قدیم سنہری باغ مسجد کو شہید کرنے کی تیاریاں مکمل کرنے کے بعد ایک نوٹس جاری کر کے مسجد کو شہید کرنے سے قبل اعتراضات طلب کئے ہیں۔بھارتی اخبار سیاست کی رپورٹ کے مطابق جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے وزیر اعظم نریندر مودی ا ور وزیرداخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر قدیم مسجد سنہری باغ کے ممکنہ انہدام پر سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے اپنے مکتوب میں وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نئی دہلی میونسپل کونسل ( این ڈی ایم سی ) کی جانب سے مسجد سنہری باغ کے ہٹانے سے متعلق رائے عامہ کے حصول کے نوٹیفکیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی کارروائی ہمارے مشترکہ ورثے کو شدید نقصان پہنچائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہ مسجد ملک کے مرکزی جگہ پر طویل عرصہ سے قائم ہے جو ہمارے ملک کے بھرپور ثقافتی اور تاریخی ورثے کی گواہ ہے ۔

مزید برآں اکتوبر 2009 کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ مسجد گریڈ III کی ہیریٹیج عمارت میں شامل ہے ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ آپ بذات خود اس معاملے کا نوٹس لیں اور مسجد سنہری باغ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کے ایک مرکزی وفد نےسنہری باغ مسجد پہنچ کرامام مولانا عبدالعزیز سے ملاقات کی اور مسجد سے متعلق پوری صورت حال سے آگاہی حاصل کی۔

امام صاحب نے بتایا کہ ہماری مسجد سرکار کی طرف سے سیکوریٹی کی ہر ہدایت پر عمل پیرا ہوتی ہے نیز اس مسجد کی وجہ سے ٹریفک کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے ، بس ہم اللہ سے دعاء کرتے ہیں کہ وہ اس مسجد کی حفاظت فرمائے ۔ واضح رہے کہاس سے قبل بھی اس مسجد کو ہٹانے کی تیاری کی جا رہی تھی اس دوران دہلی کی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے مسجد کا دورہ کیا تھا اور ذمہ داران کے سامنے اس مسجد کی اہمیت کا حولہ دے کر انہدامی کارروائی کی مخالفت کی تھی جس کے بعد معاملہ ٹل گیا تھا ۔