اسرائیل کا غزہ میں یرغمال بنائے گئے تین شہریوں کو ہلاک کرنے والے فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا اعلان

جمعہ 29 دسمبر 2023 09:20

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2023ء) اسرائیل نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے اپنے تین شہریوں کو ہلاک کرنے والے فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تین اسرائیلی قیدیوں کے قتل کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کو روکا جا سکتا تھا لیکن اس میں ملو ث فوجیوں کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی جائے گی کیونکہ فوجیوں کے اس اقدام میں کوئی بد نیتی شامل نہیں تھی۔

تین اسرائیلی قیدیوں یوتم ہیم، سمر طلالکا اور ایلون شمریز، کو اسرائیلی فوجیوں نے 15 دسمبر کو غزہ شہر میں اس وقت فائرنگ کر کے قتل کر دیاتھا جب وہ ایک عمارت سے بغیر قمیضوں کے، سفید جھنڈا لہراتے ہوئے، اور عبرانی میں کچھ کہتے ہوئے باہر آئے تھے۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، دو مغویوں کو عمارت سے باہر نکلتے ہی ہلاک کر دیا گیا، جبکہ تیسرا اندر بھاگ گیا۔

ایک اسرائیلی کمانڈر نے اپنے جوانوں کو فائرنگ بند کرنے کے احکامات جاری کئے ، لیکن دو فوجیوں جنہوں نے قریبی ٹینک کے شور کی وجہ سے یہ حکم نہیں سنا تھا تیسرے قیدی کو اس وقت ہلاک کر دیا جب وہ دوسری بار عمارت سے باہر نکلا۔رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ تینوں مغویوں کا رویہ جارحانہ نہیں تھا اور وہ سفید جھنڈا پکڑے ہوئے تھے ۔چیف آف سٹاف نے کہا کہ اغوا کاروں کو نشانہ بنانے کے اقدام کو روکا جا سکتا تھا لیکن اس واقعے میں کوئی بدنیتی نہیں تھی اور فوجی جوانوں نے اس لمحے واقعے کے بارے میں اپنی بہترین سمجھ کے مطابق درست کارروائی کی۔