حب ،شہری گیس بندش سے بلبلا اُٹھے ،نااہل و کرپٹ گیس انتظامیہ کیساتھ علاقائی منتخب عوامی نمائندے بھی خاموش

جمعہ 29 دسمبر 2023 22:20

حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2023ء) انسانی حقوق ڈسٹرکٹ حب کے چیئرمین شاہ نواز بلوچ،جمعیت علماء اسلام حب کے جنرل سیکریٹری مولانا یعقوب ساسولی،نیشنل پارٹی ڈسٹرکٹ حب کے ضلعی صدرعبدالغنی رند کی قیادت میںجمعہ کے روز حب کے علاقے جام یوسف کالونی کے مکین حب پریس کلب (رجسٹرڈ)حب کے سامنے نااہل،کرپٹ گیس انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج ،احتجاجی مظاہرے میں بچے،بوڑھے اور خواتین شامل احتجاجی مظاہرین نے حب کے نااہل و کرپٹ گیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

احتجاجی مظاہرین نے گیس انتظامیہ کے خلاف کراچی کوئٹہ شاہراہ بلاک کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا شاہراہ بلاک کے باعث ٹریفک کی لمبی قطارے لگ گئی۔احتجاجی مظاہرین میں مثاثرہ خواتین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی بندش کے خلاف ہم سوئی سدرن گیس پر اپنی شکایت درج کراکر تھک چکے ہیں مگرہماری کوئی سنوانی نہیں ہوتی ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کے عملے نے کبھی بھی ہمارے متاثرہ علاقے کا دورہ نہیں کیا گیس بندش کی وجہ سے ہمیں ذہنی اذیت کا شکار بنادیا ہے ہمارے گھروںکے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں گیس کی بندش روزانہ کا معمول بنالیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس اہم ایشیو پر ہمارے منتخب کئے گئے علاقائی عوامی نمائندوں نے بھی چپ سادھ رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرین کے شرکاء سے انسانی حقوق ڈسٹرکٹ حب کے چیئرمین شاہ نواز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حب ڈسٹرکٹ میں جو انصافی ہورہا ہے وہ ہمیں پتہ ہے اک گیس بندش کی مجبوری کی وجہ سے ہماری مائیں ،بہنیں گیس بند ش کی مجبوری کی وجہ سے آج سٹرکوں پر نکل آئی ہیں جو بلوچی رویت رواج کے بلکل بر خلاف ہے انہوں نے کہا کہ میں تمام حب گیس انتظامہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر تین دن کے اندر ہمارے علاقے جام یوسف کالونی اور حب کے دیگر علاقوں میں گیس کی فراہمی بحال نہ کئی گئی تو ہم پرامن دھرنا دینگے چاہے دھرنے میں بیٹھے مہینوں کیوں نہ ہوجائیں ہمیںاس کی کوئی پرواہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا جائزہ مسئلہ فوری حل کیا جائے اس دوران جمعیت علماء اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا یعقوب ساسولی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہاں کہ حکمرانوں کو شرم آنی چاہئے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ آج ہماری مائیں ،بہنیں گیس بندش کی وجہ سے سٹرکوں پر نکل آئی ہیں جو بلوچی سسٹم کے بلکل بر خلاف ہے انہوں نے کہا کہ آج کہاں ہے ہمارے منتخب کئے گئے عوامی نمائندے آج ہماری مائیں ،بہنیں اپنے مسائل کے حل کیلئے خود سٹرکوں پر نکل آئی ہیں شرم کا مقام ہے ہمیں یہاں کے منتخب عوامی نمائندے کہتے ہیں کہ تم لوگ اپنے مسائل حل کرنے کیلئے سٹرکوں پر نکلے احتجاج کریں شاہراہ بلاک کرکے اپنے مسائل حل کروائیں میں ان منتخب عوامی نمائندوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم نے اپنے مسائل خود حل کرنے ہیں تو آپ لوگوں کو اپنا قیمتی ووٹ دیکر اقتدار میں لانے کا ہماری مائیں ،بہنوں اور ہمیں کیا فائدہ انہوں نے کہا کہ ہمارے منتخب کئے گئے عوامی نمائندوں کو چاہئے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلیٰ حکام کو فون کرکے ہمارے مسائل حل کرائے یا ہمیں کہا جائے کہ تم لوگ سٹرکوں پر نکل آئو بہت افسوس کی بات ہے انہوں نے کہا کہ ہم حب کے عوام کو پریشانی میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتے ہیںہم ان کے ساتھ ہے اور ساتھ رہے گے آخر میں احتجاجی مظاہرین سے نیشنل پارٹی ڈسٹرکٹ حب کے ضلعی صدرعبدالغنی رندنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مائیں ،بہنیںگیس بندش کی مجبوری میں سٹرکوں پر نکل آئی ہیں کوئی بھی خوشی سے با پردہ عورتیں بغیر مجبوری گھروں سے باہر نہیں آتی یہ حکمرانوں اور گیس انتظامیہ کی نااہلی کا ثبوت ہے انکی نااہلی کی وجہ سے آج ہماری مائیں بہنیںسٹرکوں پر ہیں انہوں نے کہا کہ ہم حب گیس انتظامیہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر حب کے علاقے جام یوسف کالونی و دیگر علاقوں میں گیس کی فراہمی بحال نہ کی گئی تو ہم ہر وقت ان کی آواز ہر پلیٹ فارم پر اُٹھاتے رہے گے نہ ہم کسی سے ڈرے ہیں اور نہ ہم ڈرے گے انہوں کہا کہ گیس کی بندش کی وجہ حب گیس انتظامیہ کی کرپشن ،اور نااہلی ہے انہوں نے حب گیس انتظامیہ کو مطلع کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر جام یوسف کالونی و دیگر علاقوں میں فوری گیس کی فراہمی بحال کریں ورنہ ہم پر امن احتجاج کا حق رکھتے ہیں ۔