جڑانوالہ، کئی سابق ارکان اسمبلی انتخابات سے کنارہ کش، اپنی دوسری نسل سیاسی اکھاڑے میں اتار دی

منگل 23 جنوری 2024 20:56

جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2024ء) درجن بھر سابق ارکان اسمبلی نے اپنی دوسری نسل سیاسی اکھاڑے میں اتار دی۔ سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اپنے آبائی حلقے سے اپنے داماد رانا احمد شہریار کو پہلی مرتبہ انتخابی دنگل میں اتارا ہے۔ ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے امیدوار سینئر سیاستدان حاجی اسماعیل سیلا سے ہے۔ دوسری جانب رانا ثناء اللہ کے مدمقابل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 100 میں پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے الیاس جٹ کی بھتیجی سدرہ سعید بندیشہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ میدان میں اتری ہیں۔

حلقہ این اے 101 سے سابق ایم این اے میاں عبدالمنان کے بیٹے عرفان احمد مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ راجہ ریاض نے اپنے خلاف پی ٹی آئی کی کمپین لانچ ہونے پر اپنے بیٹے دانیال احمد کو این اے 104 سے میدان میں اتار دیا ہے اور خود سائیڈ لائن ہو گئے۔

(جاری ہے)

اس حلقے میں انکے مقابل سابق صوبائی وزیر صاحبزادہ فضل کریم کے بیٹے صاحبزادہ حامد رضا پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدوار ہیں۔

سابق سپیکر پنجاب اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمد افضل ساہی نے اس مرتبہ الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے بیٹے علی افضل ساہی کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 95 فیصل آباد ایک اور جنید افضل ساہی کو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 98 فیصل آباد ایک سے میدان میں اتارا ہے۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 100 سے سابق ایم این اے رائے محمد اسلم کھرل مرحوم کے بیٹے رائے وقاص اسلم کھرل پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ انتخابی میدان میں اترے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 96 سے رائے اسلم کھرل مرحوم کے داماد رائے شاہجہاں امیدوار ہیں۔ این اے 97 سے پیپلزپارٹی کے سابق ایم این اے شہادت خاں بلوچ کے بیٹے محمد خان ندیم پہلی مرتبہ امیدوار بنے ہیں۔ اس سے قبل ان کی بہن راحیلہ شہادت وفاقی وزیر رہ چکی ہیں۔ اسی حلقے سے سابق وفاقی وزیر تعلیم ناصر خاں بلوچ کے بیٹے سعد اللہ بلوچ پی ٹی آئی کے نامزدگی پر پہلی مرتبہ اسمبلی پہنچنے کی کوشش کریں گے۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 103سے سابق ایم پی اے شاہد خلیل نور کے بیٹے نور شاہد امیدوار ہیں۔ این اے 99 سے سابق ایم این اے میاں فاروق نے اس مرتبہ اپنے بیٹے قاسم فاروق کو امیدوار بنایا ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 103 سے سابق وفاقی وزیر داخلہ میاں زاہد سرفراز کے بیٹے محمد علی سرفراز پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدوار ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 112 سے سینئر سیاستدان اور پیپلز پارٹی کے سابق رکن اسمبلی چوہدری عمردراز کے بیٹے اسد محمود پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدوار ہیں۔

پی پی 118 سے سابق ایم پی اے محمد نواز ملک نے اپنے بھائی رزاق ملک کو میدان میں اتارا ہے۔ سابق وزیر مملکت طلال چوہدری نے اپنی اگلی نسل کو انتخابی میدان میں لانے میں کامیاب تو نہیں ہوئے تاہم خود کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ لینے میں ناکام رہنے پر انہوں نے اپنے والد اشرف چوہدری کو پہلی مرتبہ انتخابی دنگل میں دھکیلا ہے اور انہیں صوبائی حلقے پی پی 100 سے ن لیگ کا امیدوار بنوا دیا۔ 8 فروری کو دیکھتے ہیں کہ اپنے رشتہ داروں کو میدان میں اتارنے والے سیاسی رہنما کس حد تک کامیابی سمیٹنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔