سپریم کورٹ، حلقہ این اے105 اور حلقہ پی پی234 وہاڑی کے امیدواروں کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواستیں خارج

منگل 30 جنوری 2024 18:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2024ء) سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-105 اور وہاڑی سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی-234 کے امیدواروں کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے منگل کو یہاں درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ انتخابات میں بیلٹ پیپرز چھاپنے کے لئے 1500 ٹن خصوصی کاغذ درآمد کیا گیا تھا اور عام انتخابات کے لئے خصوصی بیلٹ پیپر تیار کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 17 ہزار سے زیادہ امیدواروں کے نام بیلٹ پیپرز میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وہاڑی میں پولنگ کے لئے بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے اس موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے 13جنوری 2024ء کو حکم دیا تھا اور آپ 26 جنوری 2024ء کو سپریم کورٹ آئے ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل اظہر صدیق سے استفسار کیا کہ آپ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اتنی تاخیر سے سپریم کورٹ کیوں آئے؟۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تصدیق شدہ حکمنامہ 19 جنوری 2024ء کو ملا تھا۔ اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ اب تو بیلٹ پیپرز بھی چھپ چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے این اے-105 کے امیدوار اور درخواست گزار سے سوال کیا کہ کیا آپ کی دوہری شہریت ہے؟۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ میں نے برطانوی شہریت چھوڑ دی ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ شہریت چھوڑنے کا کوئی ریکارڈ دکھائیں۔ جس پر درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ابھی تو ریکارڈ موجودہ نہیں ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-105 اور وہاڑی سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی-234 کے امیدواروں کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواستیں خارج کر دیں۔