پولنگ سکیم میں ابہام ختم کیا جائے ،ووٹرز کے لیے آسانی پیدا کی جائے ‘ امیر العظیم

ایسا لگ رہا ہے الیکشن کمیشن اور ادارے جان بوجھ کر عوام کو حق رائے دہی سے محروم سے رکھنا چاہتے ہیں

بدھ 31 جنوری 2024 22:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2024ء) سیکرٹری جنرل و امیدوار جماعت اسلامی حلقہ این اے 126 امیر العظیم نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کی جانے والی پولنگ سکیم ابہام اور غلطیوں سے بھرپور ہے۔ سکیم میں امیدواران اور ووٹرز کے لیے واضح کنفیوژن موجود ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور ادارے جان بوجھ کر عوام کو حق رائے دہی سے محروم سے رکھنا چاہتے ہیں، ایک ہی گھر میں ووٹر کے پولنگ سٹیشن الگ الگ ہیں، پولنگ سٹیشنوں کو آبادیوں سے ہٹ کردور دراز علاقوں میں بنایا گیا ہے۔

جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ پولنگ سکیم میں ابہام ختم کیا جائے اور ووٹرز کے لیے آسانی پیدا کی جائے تاکہ وہ آسانی سے اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔چیئرمین آل پاکستان یوتھ موومنٹ محمد عبداللہ کی ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہی انتخابات کو متنازع بنا دیا گیا ہے اور آخری لمحے تک اسے پراگندہ کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سابقہ حکمران جماعتوں میں ایک ہی طرح کے لوگ موجود ہیں اور ان کے پاس کوئی بیانیہ نہیں، انھوں نے ملک میں کھیل تماشا جاری رکھا ہوا ہے اور عوام کو مسلسل بے وقوف بنانے اور ورغلانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صرف جماعت اسلامی ہی مسائل کا حل ہے، لہٰذا عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ 8فروری کو ترازو پر مہر لگائیں، ہم کامیاب ہو کر پاکستانیوں کا معیار زندگی بہتر کریں گے، طبقاتی تقسیم ختم کر کے قوم کو متحد کریں گے، تعلیمی نظام میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

انھوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل بجلی، گیس کی قیمتیں مزید بڑھانے کی تیاری مکمل ہو چکی ہے، منتخب حکومت آ کر صرف اعلان ہی کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ صرف جماعت اسلامی ہی عوام کو ریلیف پہنچا سکتی ہے، ہمارے پاس معیشت کو درست کرنے، اداروں میں بہتری لانے کا مکمل منصوبہ اور باصلاحیت ٹیم موجود ہے۔ محمد عبداللہ حلقہ سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار تھے اور انھوں نے جماعت اسلامی کے حق میں دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔امیدوار جماعت اسلامی حلقہ 168ذکراللہ مجاہد اور دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔