سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حامیوں کا ن لیگ کے کارکن پر تشدد

تھانہ چکری پولیس نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے 7 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 5 فروری 2024 11:44

سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حامیوں کا ن لیگ کے کارکن پر تشدد
راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 فروری2024 ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں این ای- 53 اور پی پی-10 کی انتخابی مہم چلانے والے کارکن کی درخواست پر الیکشن ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار گروپ کے کارکنوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں این اے 53 کے امیدوار سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حامیوں نے ن لیگ کے کارکن پر تشدد کیا۔

تھانہ چکری پولیس نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے 7 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ، مقدمہ ن لیگ کے امیدوار انجینئر قمر الاسلام اور چوہدری نعیم اعجاز کے کارکن تنویر حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا،مقدمے کےمتن میں کہا گیاکہ چوہدری نثار کے کارکن گزشتہ رات گھر میں زبردستی داخل ہوئے،چوہدری نثار کے کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور ن لیگ کی الیکشن مہم چلانے پر دھمکیاں دی، چوہدری نثار کے کارکنوں نے مسلم لیگ ن کی الیکشن مہم چلانے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں، ملزمان نے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور گھر کا گیس سلینڈر اٹھا کر لے گئے۔

(جاری ہے)

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ میں گھر موجود تھا کہ مخالفین گھر میں آئے اور تشدد کا نشانہ بنایا، اشتعال دلاتے رہے کہ مزید مارو تاکہ یہ یونین کونسل میں مسلم لیگ (ن) کی انتخانبی مہم نہ چلائے اور اہل محلہ اور گھر والوں کے جمع ہونے پر ملزمان گھر سے انتخابی مہم کے لیے جمع مسلم لیگ (ن) کا سامان بینرز وغیرہ اور ایک گیس سلنڈر بھی اٹھا کر لے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکن نے کہا کہ مخالفین سے ذاتی اور سیاسی مخالفت ہے جو آئے روز دھمکیاں دیتے ہیں لہٰذاقانونی کارروائی کرکے میرا سامان برآمد کرایا جائے۔

چکری پولیس نے الیکشن ایکٹ کی دفعہ 171/1/C کے تحت دھمکیاں دینے، چوری سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ادھر سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کی رہائش گاہ پر پولیس نے ایک بار پھر چھاپہ مارکر قریبی رشتہ دار کوگرفتار کرلیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جاوید ہاشمی کے نواسے قاسم ہاشمی نے چھاپے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ رات گئے پولیس نے جاوید ہاشمی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارااور ان کی غیر موجودگی میں کچھ رشتہ داروں کو گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئی۔