بہادر کشمیریوں نے جدید اسلحہ سے لیس بھارتی فوج کو پسپا کر رکھا ہے‘ جسٹس (ر) منظور گیلانی کا جامعہ کشمیر کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

منگل 6 فروری 2024 22:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2024ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق چیف جسٹس سیّد منظورحسین گیلانی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں آزادی کی کئی تحریکوں نے جنم لیا مگر بہت سی تحریکیں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دم توڑ گئیں مگر تحریک آزادی کشمیر اور یوم یکجہتی کا دن آج بھی پوری شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ منگل کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے سیمینار ”تحریک آزادی کشمیر کے موجودہ تناظر میں یوم یکجہتی کی اہمیت“ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ اور ان کی قربانیوں کا صلہ ہے کہ تحریک آزادی کشمیر پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم آج کے دن بھارتی جبرو استبداد اور ان گنت مظالم کا شکار ان مظلوم مگر بہادر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے جدید اسلحہ سے لیس آٹھ لاکھ بھارتی فوج کو پسپا کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ آج بھارت دنیا میں اپنی طاقت کے گھمنڈ پر حکمرانی کا خواب دیکھ رہا ہے، ہمیں کشمیر پر موثر انداز میں اپنی آواز اٹھانے کیلئے نوجوانوں کو جدید تعلیم، تربیت سے لیس کرنا ہوگا۔

جسٹس منظور حسین گیلانی نے کہا کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں ایٹمی پاکستان سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔جسٹس منظور حسین گیلانی نے ملک میں یکجہتی کی فضاءقائم کرنے، پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کو سیاسی و معاشی طور پر مستحکم بنانے سمیت نوجوان نسل کو مسئلہ کشمیر کو اس کے اصل تناظر میں اجاگر کرنے کیلئے تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پانچ فروری کے دن کو کشمیریوں کے زخموں پر مرہم قرار دیتے ہوئے لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب آباد بھارتی ظلم واستبداد کا شکار مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلایا کہ وہ اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں تنہا نہیں، پاکستان اور آزادکشمیر کی حکومتیں، عوام اور دنیا بھر میں آباد پاکستانی،کشمیری اور انصاف پسند افراد اور اقوام ان کی پشت پر کھڑے ہیں۔

سیمینار سے وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی، امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (جنرل/ڈویلپمنٹ) محترمہ مدحت شہزاد،ایگزیکٹیوڈائریکٹر سینٹر فارانٹرنیشنل سٹریٹیجک سٹڈیز آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر عاصمہ شاکر خواجہ، ایڈیشنل رجسٹرار جامعہ کشمیر سردارظفراقبال و دیگر نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لیے برسرپیکار کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ وادی میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا اور بھارتی جبر کی سیاہ تاریکی کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

سمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے وقت حیدر آباد، جونا گڑھ اور ریاست جموں و کشمیر خودمختار ریاستوں کے طور پر موجود تھیں اور آج بھی 76سال کے بعد کشمیر کی ریاست اپنا انفرادی وجود رکھتی ہے جبکہ دیگر دو ریاستوں کا کہیں کوئی ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہادر کشمیریوں نے کبھی بھی بھارتی تسلط کو قبول نہیں کیا اور یہ ریاست کے عوام، ان کی قربانیوں، پاکستان کے ہی مرہون منت ہے کہ کشمیر کا مسئلہ آج بھی زندہ ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں آزادی کی اس شمع کو جلائے رکھنا ہے۔ وائس چانسلر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے موثر استعمال سے مقبوضہ وادی میں ہونے والے بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ فروری کے دن منائی جانے والی یکجہتی مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار کشمیریوں کو پیغام دیتی ہے کہ وہ اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کیلئے جاری رکھے جانے والی اپنی منصفانہ جدوجہد میں تنہا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تحریک آزادی کشمیر سے خائف ہے اور وہ نائن الیون کے بعد اس تحریک کو دہشت گردی سے منصوب کرنے کیلئے ناکام کوششیں کررہا ہے۔ ڈاکٹر محمد مشتاق نے جامعات سمیت تعلیمی اداروں پر زور دیاکہ وہ اس تحریک کو نوجوان نسل میں منتقل کرنے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ سیمینار میں پرنسپل آفیسران، ڈین حضرات، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔