قلعہ سیف اللہ دھماکے میں 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق

دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے‘ انتخابی امیدوار مولانا واسع محفوظ رہے۔ نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 7 فروری 2024 15:10

قلعہ سیف اللہ دھماکے میں 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 فروری 2024ء ) بلوچستان حکومت نے قلعہ سیف اللہ دھماکے میں 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 170 کلو میٹر دور قلعہ سیف اللہ کے علاقے میں ہونے والا دھماکہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 سے جمعیت علماء اسلام ف کے امیدوار مولانا واسع کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا، جو اس حملے میں محفوظ رہے تاہم دھماکے کے وقت کارکنوں کی بڑی تعداد دفتر میں موجود تھی، جس کی وجہ سے مزید جانی نقصان کا خدشہ ہے۔

بتایا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد وہاں انتخابی دفتر کے قریب موجود موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو آگ لگ گئی، دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، دھما کے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار بھی موقع پر پہنچے جنہوں نے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا، اسی دوران فائر بریگیڈ کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے بتایا کہ قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی ف کے دفتر کے قریب دھماکے میں 12 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے، دہشت گردی کا یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا، اس دھماکہ کے ذریعے کوشش کی گئی ہے کہ بلوچستان میں الیکشن کے عمل کو سبوتاژ کیا جائے لیکن یہ ایک ناکام کوشش ہے، کل الیکشن ہوں گے اور پرامن ہوں گے، عوام نکلیں گے اور دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں ایک ماہ کے دوران ہزاروں جلسے اور کارنر میٹنگز ہوئی ہیں انشاءاللہ کل کا دن بھی پرامن ہوگا، صوبائی حکومت اس افسوسناک واقعے کے بعد اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے الرٹ ہے اور اگر ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کو وزیراعلیٰ کے طیارے میں علاج کے لیے دیگر شہروں میں منتقل کیا جائے گا۔