پنجگور میں انتخابی عمل مکمل ، پی بی 29/ 30 کے نتائج تاخیر کا شکار

195 پولنگ اسٹیشن کے نتائج چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی سامنے نہیں آئے

جمعہ 9 فروری 2024 22:52

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2024ء) ملک بھر کی طرح پنجگور میں انتخابی عمل مکمل بلوچستان اسمبلی کے دونوں حلقے پی بی 29/ 30 کے نتائج تاخیر کا شکار ہوگئے قومی اسمبلی کے 195 پولنگ اسٹیشن کے نتائج چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی سامنے نہیں آئے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پنجگور پی بی 29 ون سے بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر و سابق صوبائی وزیر میر اسداللہ بلوچ 7263 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق صوبائی اسمبلی کے رکن حاجی محمد اسلام بلوچ 4547 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حاجی عطا اللہ بلوچ 2641 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے صوبائی اسمبلی پی بی30 پنجگور ٹو کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق نیشنل پارٹی کے رحمت بلوچ 9690 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر بی این پی عوامی کے شکیل احمد 8349 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے اور پنجگور کم کیچ این اے 258 قومی اسمبلی کے ٹوٹل 195 میں سے 120 پولنگ اسٹیشن کے ریزلٹ غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق نیشنل پارٹی کے پھلیں بلوچ 14568 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ بی این پی عوامی کے نور احمد 13280 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے بی این پی مینگل کے حاجی زاہد حسین 3887 لے کر تیسرے نمبر پر پاکستان مسلم لیگ ن کے اسلم بلیدی نے 2493 ووٹ حاصل کرلئے حالیہ مردم شماری کے مطابق پنجگور کے کل ٹوٹل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 122843 ہے جس میں 67398 میل 55445 فیمیل ہیں جبکہ پی بی 29 پنجگور ون کی54471رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں 29521 مرد اور 24950 خواتین ہیں اور پی بی 30 پنجگور ٹو کے کل ووٹرز کی تعداد 65098 ہیں جن میں 36126 مرد 28972 خواتین ووٹرز ہیں پنجگور کے 92 پولنگ اسٹیشن میں ووٹنگ کا سلسلہ 8 فروری کے صبح آٹھ بجے سے شروع ہوا پولنگ کے دوران مختلف واقعات بم دھماکہ فائرنگ آپس کے جھگڑے سے دو کمسن بچہ جان بحق اور چھ افراد زخمی ہوئے دس کے قریب دھماکے ہوئے ہیں کئی پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل روکنے اور بعد میں جاری رہنے کا اور کئی پولنگ اسٹیشن پر رش زیادہ تھا لیکن عملے کی کمی ناقص انتظامات کی وجہ سے سست روی بد انتظامی دیکھا گیا بعض ووٹر ووٹ دیئے بغیر واپس چلے گئے جس کی وجہ سے ووٹنگ کا ٹرن آٹ بھی کم رہی