الیکشن کے نام پر بلوچستان میں تبہ پھر سلیکشن کی گئی ،مخدوم ایوب قریشی

بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کو دیوار کیساتھ لگا کر عوام کو پیغام دیا ہے گیاعوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا

ہفتہ 10 فروری 2024 21:20

کراچی/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2024ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر مخدوم ایوب قریشی نے کہاہے کہ الیکشن کے نام پر بلوچستان میں ایک دفعہ پھر سلیکشن ہوا ہے بلوچستان کی تمام قوم پرست اور عوام دوست سیاسی جماعتوں کو دیوار کے ساتھ لگا کر عوام کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ باقی ملک میں خواہ کچھ بھی ہوجائے لیکن بلوچستان کے عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی یہاں کے عوام کو ریاست کے عام شہری کا مقام حاصل ہوگا، انہوں نے کہا الیکشن2024 میں جس طرح جیتنے والے امیدوار کے نتائج کوتبدیل کرکے تیسرے اور چوتھے نمبر کے امیدواروں کو جتوایاگیا ہے اس بد عملی سے بلوچستان کے ان لوگوں کو بھی یہ پیغام دیا گیا ہے جو آئینی حدودکے اندررہ کر پارلیمانی، جمہوری سیاست کررہے ہیں کہ بلوچستان کی حقیقی سیاسی جماعتوں کو پارلیمانی سیاست میں بھی برداشت نہیں کیا جائے گا، ایوب قریشی نے کہا ضلع کیچ میں ہماری جماعت کے امیدوار واضح اکثریت سے الیکشن جیت چکے ہیں لیکن سرکارنے اپنے من پسند اور عوام کے مسترد کردہ لوگوں کو عوام پر مسلط کردیاہے، اپنے احتجاجی بیان میں انہوں نے کہاکہ آواران سے نیشنل پارٹی کے رہنما خیر جان بلوچ 15636ووٹ لے کر واضح اکثریت سے الیکشن جیت گئے ہیں اور ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکاہے لیکن ایک جعلی نوٹیفکیشن بھی سوشل میڈیا پرگردش کر رہا ہے اس جعل سازی کا سرکاری سطح پر کوئی تدارک نہیں کیا جارہا ہے، این اے 258 پنجگور سے نیشنل پارٹی کے رہنما پھلین بلوچ9408 ووٹ لے کراپنے مدمقابل پر واضح برتری حاصل کر چکے ہیں لیکن اس نشت کانتیجہ 48گھنٹے گزرجانے کے باوجود نہیں دیا جارہا ہے ایسے لگتا ہے جیسے کہ NA258 زمین پر نہیں مریخ پر واقع ہے، کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کے عطامحمدبنگلزئی PB44 سے الیکشن جیت چکے ہیں لیکن بہت تاخیر کے بعد سرکاری فیصلہ ہارے ہوئے امیدوار کے حق میں آیا ہے، نیشنل پارٹی کے نائب صدر نے کہا قوم باہوش وہواس الیکشن2024کایہ منظر نامہ دیکھ رہی ہے کہ کس طرح کھلے عام عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔