پشاورکے تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پرکلین سویپ کرچکے ہیںجن افسران نے نتائج تبدیل کئے وہ اس کی قیمت ادا کرینگے، رہنما تحریک انصاف

جمعرات 15 فروری 2024 22:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2024ء) پشاور کے تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر کلین سویپ کرچکے ہیںجن افسران نے نتائج تبدیل کئے وہ اس کی قیمت ادا کرینگے ان افسران کو بھی سخت سے سخت سزائیں ملنی چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے سابق وزرا کامران بنگش ، تیمور سلیم جھگڑااور شیر علی ارباب پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی فارم 47 تبدیل کئے گئے۔

پشاور کے نو حلقوں پر نتائج تبدیل کئے گئے۔این اے 28 پر نورعالم خان کے 38 ہزار ووٹ کے ساتھ ایک لگا کر 1 لاکھ 38 ہزار کئے گئے۔پی کے 72 ، پی کے 73 اور پی کے 74 کے فارم 47 بھی تبدیل کئے گئے۔انہوںنے کہا کہ پی کے 79 کا نتیجہ مجھے ازبر ہوگیا ہے۔میرے حلقے پر دوسرے نمبر پر جے یو آئی جبکہ کامیاب امیدوار ن لیگ کے پانچویں نمبر پر تھا۔

(جاری ہے)

کامران بنگش کے ووٹ 30 ہزار جبکہ ساتویں نمبر پر 3 ہزار 996 ووٹ والے آزاد امیدوار کو کامیاب کرایا گیا۔

کامران بنگش صوبہ میں سب سے زیادہ لیڈ کے ساتھ جیتے تھے۔جو کچھ ہوا ہے اسے اب چھپایا نہیں جا سکتا۔ آر او یا دیگر افسران معذرت نہیں کرسکتے کہ ان کا کام نہیںاگر بہت سے ار اوز اور پرزائیڈنگ آفیسرز دباو برداشت نا کرتے تو تاریخی منڈیٹ نا ملتا۔انہوںنے کہا کہ جن افسران نے نتائج تبدیل کئے وہ اس کی قیمت ادا کرینگے۔انتخابی نتائج کی تبدیلی بھی آئین کے ارٹیکل چھ سے کم نہیں۔ان افسران کو بھی سخت سے سخت سزائیں ملنی چاہیئے۔ مجھے اورتیمور جھگڑا کو بلواسطہ دھکمیاں دی گئی کہ قانونی چارہ جوئی سے پیچھے ہٹ جائیں۔ پی ٹی آئی پی سے کوئی رابطہ ہوا نا کرینگے۔