cانٹرنیٹ بندش میں عالمی سطح پر بھارت دوسرے نمبر پر

م*بدترین انسانی حقوق کی پامالی کے دوران انٹرنیٹ اورکمیونیکیشن سسٹم کی بندش کی گئی

پیر 26 فروری 2024 17:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2024ء) ہندوستان میں بدترین انسانی حقوق کی پامالی کے دوران انٹرنیٹ اورکمیونیکیشن سسٹم کی بندش، ہندوستان عالمی سطح پرانٹرنیٹ بندش میں دوسرے نمبر پر ، سافٹ ویئر فریڈم لاء سینٹر کے مطابق 2012 سے 2023 کے دوران مقبوضہ کشمیر میں422 ، راجستھان میں 97 اوراترپردیش میں 32مرتبہ انٹرنیٹ بند کیا گیا ۔

(جاری ہے)

انڈیا میں ہونے والے بدترین انسانی جرائم اور اقلیتوں کے خلاف مظالم پوری دنیا کے لیے باعث تشویش ہیں، مودی سرکار کے دورحکومت میں اقلیتوں پہ مظالم اور انٹرنیٹ سروس کی بندش ایک عام روایت بن چکی ہے، انڈیا میں جہاں بھی مودی سرکارکی کارکردگی اور مظالم پر آواز بلند کی جاتی ہے وہاں فوری طور پر انٹرنیٹ بند کردیا جاتا ہے، انڈیا میں انٹرنیٹ بند کرنے کا مقصدحقائق کو مسخ کرنااور مظلوم کی آواز کو دبانا ہے ، سرف شارکس (Surf Shark's) کی سال 2023 کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان عالمی سطح پرانٹرنیٹ بندش میں دوسرے نمبر پر ہے، جنوری 2023 سے جون 2023 کے دوران ہندوستان میں9مرتبہ انٹرنیٹ بند کیا گیا، سافٹ ویئر فریڈم لائ سینٹر کے مطابق 2012 سے 2023 کے دوران مقبوضہ کشمیر میں422 ، راجستھان میں 97 اوراترپردیش میں 32مرتبہ انٹرنیٹ بند کیا گیا ، منی پور میں فسادات کے دوران 83 دنوں تک انٹرنیٹ سروس معطل رہی ، 13 فروری 2024 سے شروع ہونے والی کسانوں کی احتجاج کے دوران بھی مودی سرکار نے اپنی روش برقرار رکھتے ہوئے پنجاب کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ بند کررکھا ہے، مودی سرکار نے کسانوں کے احتجاج سے منسلک 177 سے زائدسوشل میڈیااکاو?نٹس اور ویب لنکس بھی معطل کروائے ، مودی سرکار کے نے صحافی مندیپ پونیا اور نیوز پورٹل گاو?ں سویرا کے اکاو?نٹس کو بھی معطل کردیا، اولمپیئن بجرنگ پونیا نے اسے آزادی اظہار پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کی آزاد صحافت پر حملہ ہے، اگست 2019 میں مودی سرکار نے 500 دنوں تک مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کیے رکھی، مارچ 2023 میں سکھ ایکٹوسٹ امرتپال سنگھ کی گرفتاری کے دوران مودی سرکار نے کئی دنوں تک انٹرنیٹ سروس معطل کیے رکھی، نومبر 2023 میں بھی مہاراشٹرا کی ریاست میں عوام کی آواز کو دبانے کے لیے انٹرنیٹ بند کردیا گیا،،