یو این جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل یوکرائن مسئلے کے حل کی تلاش میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں،سینیٹر محمد عبدالقادر

پیر 26 فروری 2024 18:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرائن کے بحران کے سیاسی حل پر زور دیا ہے چین نے یہ بھی کہا ہے کہ تمام ممالک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہئی. اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل دونوں اس مسئلے کے حل کی تلاش میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے نے فریقین کو جنگ کے مسئلے کا پر امن حل بات چیت سے تلاش کرنا ہوگا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عالم برادری کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا بھر میں لڑی جانے والی تمام جنگوں کو گفت و شنید کے ذریعے حل کریں جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ بذات خود ایک مسئلہ ہے یوکرائن کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے اس سے پہلے کہ اس جنگ کے شعلے علاقے کے دیگر ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیں اسکا پائیدار حل تلاش کرلیا جائے روس اور یوکرائن کی جنگ کے عالمی امن اور تیل کی قیمتوں پر براہ راست اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فریقین کو چاہیے کہ وہ ذمہ دارانہ کردار ادا کریں. اور تعمیری سفارتی کوششیں تیز کر دیں تاکہ عالمی امن قائم رہ سکے عالمی برادری کی چائیے کہ وہ فریقین کے درمیان تناؤ میں کمی کے لئے سفارتی اور سیاسی کردار ادا کریں. اس جنگ میں بلا جواز رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں فریقین کو اسلحے کی فراہمی روک دی جائے تاکہ وہ آگ اور خون کا کھیل نہ کھیل سکیں جنگوں سے کبھی بھی کوئی پائیدار حل تلاش نہیں کیا جا سکا۔

انہوں نے کہاکہ تمام ممالک کی خودمختاری اور سالمیت کا خیال رکھا جانا چاہئے جنگوں کی وجہ سے ہمیشہ علاقائی اور عالمی سطح پر مہنگائی میں ہوش ربا اضافہ ہوتا ہے عالمی مارکیٹ میں تیل کے نرخوں میں بے انتہا اضافہ ہوتا ہے جنگ کے اثرات پہلے علاقے کے ممالک محسوس کرتے ہیں اور پھر اسکی حدت اور شدت عالمی سطح پر محسوس کی جاتی ہے چین نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی تنازعات کے قابل عمل حل تلاش کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے ساری دنیا توانائی کے بحران کی لپیٹ میں ہے عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور عام آدمی کا زندہ رہنا محال ہوتا چلا جائیگا۔