جیکب آباد میں ڈی آر او کے اسسٹنٹ کی وکیل کو دہمکیاں ،ڈسٹرکٹ بار کی مذمت

آئی جی سندھ پولیس اور ڈی آئی جی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعرات 29 فروری 2024 22:33

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 فروری2024ء) جیکب آباد میں ڈی آر او کے اسسٹنٹ کی وکیل کو دہمکیاں ،ڈسٹرکٹ بار کی مذمت ،آئی جی سندھ پولیس اور ڈی آئی جی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں قومی حلقہ کے آزاد امیدوار محمد میاں سومر وکے وکیل نثار احمد مغیری کوڈی آر او کے اسسٹنٹ ابوبکر سدہایو کی جانب سے دہمکیاں دینے کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسئیشن کی جانب سے شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور اس ضمن میں ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکریٹری زاہد حسین سومرو کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں ڈسٹرکٹ بار کے رکن نثار مغیری کو جان سے مارنے کی دہمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی سند ھ پولیس ،ڈی آئی جی لاڑکانہ ،ایس ایس پی جیکب آباد سے نوٹس لیکر قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے بار کے جاری مذمتی بیان میںکہا گیا ہے کہ نثار احمد مغیری محمد میاں سومرو کی وکیل ہیں جو ڈی آر او سے سی سی ٹی وی کیمرہ کے رکارڈ کے متعلق ڈی سی آفیس گئے جہاں ابوبکر سدہایو سے ملے تو اس نے غلط زبان استعمال کی اور وکیل کو جانب سے مارنے کی دہمکیاں دیں جو قابل افسوس ہے اس سلسلے میں وکیل نثار احمد مغیری نے رابطے پر بتایا کہ سی سی ٹی وی رکارڈ کے متعلق ڈی سی آفیس نے عملے نے گمرہ کیا کہ سی سی ٹی وی رکارڈ الیکشن کمیشن کے پاس ہے ڈی سی اور الیکشن کمیشن کے دونوں لیٹر لیکر ڈی سی آفیس گیا تو ابوبکر نے دہمکاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے معاملے میں نہیںپڑو تمہیں اپنی جان پیاری نہیں ہے کیا باز آجائونثار احمد کا کہنا تھا کہ اگر ڈی آر او کے اسسٹنٹ کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو عدالت سے رجوع کروں گا ۔