پاکستان بزنس فورم کی محمد شہباز شریف کو وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد

اتوار 3 مارچ 2024 18:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2024ء) پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف )نے محمد شہباز شریف کو وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کاروباری دنیا پاکستان سپیڈ کے نئے دور سے مستفید ہوگی۔ اتوار کوپی بی ایف کے صدر خواجہ محبوب الرحمٰن، نائب صدور احمد جواد اور جہاں آرا وٹو اور صوبائی چیئرمین نصیر ملک، دارو خان ​​اچکزئی، ملک سہیل طلعت، عاطف اکرام شیخ، اشفاق پراچہ اور شبنم ظفر نے نو منتخب وزیراعظم سے مطالبہ کیاکہ وہ کاروباری برادری کے لیے ماحول فراہم کریں۔

۔ پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) کے صدر نے اپنے ایک بیان میں ملک کے لیے 20 سالہ اقتصادی وژن وضع کرنے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے 'اقتصادی چارٹر' پر دستخط اور اقتصادی ترقی کے لیے روڈ میپ شامل ہے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے تجویز دی کہ وژن پر پانچ سال بعد نظر ثانی کی جائے اور کسی بھی حکومت کو خود اسے تبدیل کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔پی بی ایف رہنما نے کہا کہ پالیسیوں میں عدم مطابقت اور ان میں بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں ایس آر اوز جاری کیے جا رہے ہیں اور اس عمل کو روکنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات تقریباً 30 بلین امریکی ڈالر ہیں اور اس میں سے نصف ٹیکسٹائل سیکٹر کی ہے۔پی بی ایف کے نائب صدر چوہدری احمد جواد نے کہا کہ انتخابات کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کو پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ملک اور اس کے عوام کے لیے حکومت کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہیے۔ اتحاد کی ضرورت ہےکیونکہ پاکستان معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافہ کاروبار اور صنعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا رہا ہے۔ ڈسکوز کا خسارہ جولائی تا دسمبر 2023-24 کے دوران 77 ارب روپے رہا جو 2022-23 کی اسی مدت میں 62 ارب روپے تھا، جس سے کل گردشی قرضوں کے ذخیرے میں 15 ارب روپے کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ مالی سال 2022-23 کے دوران نقصانات کی کل رقم 160 ارب روپے تھی۔پی بی ایف کے چیئرمین جنوبی پنجاب ملک سہیل طلعت نے آنے والی حکومت سے کہاکہ وہ کپاس کی فصل کی بحالی سمیت صنعتی پہیے کو رواں دواں رکھنے کے لیے درست پالیسیاں مرتب کرے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کے مسئلے کو بجلی کی لاگت میں اضافہ کیے بغیر مکمل طور پر حل کیا جائے کیونکہ اس کا حجم پچھلے ساڑھے تین سالوں میں دگنا ہو چکا ہے۔پی بی ایف کے پی کے چیئرمین اشفاق پراچہ نے کہا کہ کارپوریٹ ٹیکس اصلاحات پاکستان کی اقتصادی صلاحیت اور جدت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں اس طرح لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو گا۔

اس وقت پاکستان میں معاشی ترقی اور پائیداری کے لیے کارپوریٹ ٹیکس اصلاحات ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا موجودہ ڈھانچہ پیچیدگیوں سے بھرا ہوا ہے جس کے ساتھ ٹیکس کی بلند شرحیں اور خامیاں ہیں جو سرمایہ کاری کو روکتی ہیں، جدت کو روکتی ہیں اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرحوں میں کمی سے پاکستان کو عالمی سطح پر مزید مسابقتی بنانے کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور گھریلو کاروباروں کو وسعت دینے کی ترغیب ملے گی۔