توہین رسالت کے قانون سے کوئی چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں۔حاجی حنیف طیب

آل پارٹیز کانفرنس سے قاری عثمان، ڈاکٹر اشرف اشرفی،رزاق سانگانی، شعیب مدنی عبدالوہاب و دیگرکا خطاب

جمعہ 8 مارچ 2024 18:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2024ء) ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام جونا گڑھ لان میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ توہین رسالت کا قانون ہزاروں قربانیوں کے بعد وجود میں آیا ہے توہین رسالت کے قانون میں کوئی چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں ایسی کسی پالیسی پر عمل ہوا تو اس ملک کا امن خطرے میں ہوگا ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے چیئرمین مفتی عبداللہ نوری نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب قادیانیوں کو نوازنے کی پالیسی ترک کریں اور آئین پاکستان کی پیروی کریں آیئن پاکستان میں قادیانیوں کے حوالے سے جو طے شدہ قوانین ہیں ان پر عمل درآمد کروانا آپ کی زمہ داری ہے ناکہ اس قانون میں تبدیلی کی کوشش کرنا ۔

(جاری ہے)

چیف صاحب کے کومنٹس کے بعد اور عدالتی فیصلے سے عالم اسلام میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

مگر امت بیدار ہے ناموس رسالت کا دفاع ہم جانوں کا نذرانہ پیش کرکے کرنا جانتے ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام کے رہنما قاری عثمان نے کہا کہ اس ملک خداداد پاکستان جو ہزاروں قربانیوں کے بعد اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس ملک کے کلیدی عہدوں پر قادیانی تعینات ہیں فوری طور پر ملک کے کلیدی عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے نائب صدر حافظ نصر اللہ نے کہا کہ قادیانی اس ملک کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں قادیانی نہ صرف اسلام بلکہ پاکستان کے بھی دشمن ہیں ۔کانفرنس سے شعور نیٹ ورک کے سربراہ شعیب مدنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں دائر کیس کے پس پردہ حقائق کو واضح کرنا ضروری ہے ایسے فرد کو بھی مدعو کیا گیا جو آئین پاکستان کو سرے سے تسلیم نہیں کرتا ایسے شخص کو بلوانے کے مقاصد کیا ہوسکتے ہیں ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اشرف اشرفی الجیلانی نے کہا کہ سمجھ سے باہر ہے ایسی کیا مجبوریاں ہیں جو اس مملکت پاکستان میں اعلی عدلیہ سمیت تمام اعلی عہدوں پر فائز افراد قادیانیت نوازی میں سبقت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جب کہ آئین طے شدہ ہے کہ قادیانی اپنی ارتداد خانے کو مسجد نہیں کہہ سکتے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قادیانی کسی شعائر اسلام کو استعمال نہیں کرسکتے مگر اس ملک میں قادیانی دھڑلے کے ساتھ آئین پاکستان سے کھلواڑ کرتے ہوئے اپنے ارتداد خانے پر مینار بنارہے ہیں اپنی تبلیغی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ان کو کوئی لگام ڈالنے والا نہیں ہے یہ ملک ہم نے لاکھوں قربانیاں دیکر حاصل کیا ہے اس کا امن ہمیں عزیز ہے مگر سب سے عزیز مصطفی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مقدسہ ہے ناموس رسالت پر ہمیں کٹ مرنا آتا ہیامت کسی طرح بھی ناموس رسالت کے قانون میں کوئی حرف برداشت نہیں کرسکتی ہمارے اسلاف نے اس کے لئے قربانیاں دی ہیں 10ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اس قانون کو نافذ کیا گیا ہے اعلی عدلیہ اس فیصلے میں احتیاط سے کام لے کانفرنس سے میںختم نبوت فورم کراچی کے وائس چیئرمین فرحان اقبال نقشبندی ،علامہ سید ڈاکٹر محمد اشرف اشرفی الجیلانی ،ڈاکٹر عبد الوہاب اکرم قادری،علامہ ضیا اللہ سیالوی ،تحریک انصاف کے دواخان صابر،پیپلز پارٹی کے فیصل موسی ،ذیشان تنولی،مرکزی جماعت اہلسنت کے علامہ فیاض سعیدی،عالمی مجلس ختم نبوت کے علامہ رضوان قاسمی،جمیعت علمائے پاکستان کے رہنما عبد الرزاق سانگانی،تاجر برادری کے رہنما شرجیل گوپلانی ،ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے وائس چیئرمین محمد صادق رضا اشرفی ،سید سجاد حسین بارونی ، علمائے کرام کی بڑی تعداد اور عمائدین شہر کراچی نے شرکت کی