ی* پاکستان ایشیائی ممالک میں گیس میں سب سے زیادہ خود کفیل ملک ہے ،محمد فاروقی شیخانی

اتوار 10 مارچ 2024 20:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مارچ2024ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ پاکستان ایشیائی ممالک میں گیس میں سب سے زیادہ خود کفیل ملک ہے ، لیکن نااہل افسران اور ناتجربہ کار اقتصادی دانشوروں کی غیر سنجیدہ پالیسیوں کے باعث پاکستان میں قدرتی گیس کی کمی کا بحران ناقابل یقین حد تک بڑھ گیا ہے۔

جبکہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت جس میں ٹوٹل کھپت میں سے 48 فیصد گیس امپورٹ کی جاتی ہے پھر بھی بھارت میں 70 فیصد گیس انڈسٹری کو دی جاتی ہے، کیونکہ انڈسٹری ہی معیشت کو چلاتی ہے اور ملک کو گیس امپورٹ کرنے کے لیے ریونیو فراہم کرتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک جانب حکومت اپنے سیاسی فائدے کے لیے رمضان پیکج کے نام پر اًربوں روپے غریب عوام میں باٹنے کے دعوے کر رہی ہے اور دوسری جانب پچھلے کئی مہینوں میں متعدد بار گیس و بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے اُنہیں تاجر و عوام سے کھربوں روپے زبردستی واپس لے چکی ہے۔

(جاری ہے)

صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ ایس ایس جی سی دن میں 24 گھنٹوں میں سے صرف 8 گھنٹے گیس کی فراہمی کم پریشر کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے جو رمضان المبارک میں مزید کم کی جاسکتی ہے اور اعدادوشمار کا من مانا کھیل کھیل کر جو بل ایک ہزار کا بنتا ہے اُس کے 10 سے 12 ہزار تک وصول کئے جارہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور لوڈ شیڈنگ نے جہاں گھریلو صارفین کو متاثر کیا ہے وہیںدنیا کی دوسری بڑی گلاس بینگل انڈسٹری سمیت حیدرآباد شہر میں زیادہ تر انڈسٹریز کوتباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے جس سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔

صدر چیمبر فاروق شیخانی نے کہا کہ ملک میں کام کرنے والی دونوں گیس کمپنیاں سوئی سدرن گیس کمپنی اور ناردرن گیس کمپنی لمیٹڈ اپنے اًفسران کی نااہلی اور غیرذمہ داری کی وجہ سے گیس کی چوری اور گیس کے ضیاع کا مسئلہ آج تک ختم نہیں کر سکی جس کے باعث پچھلے مالی سال میں گیس سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ 2100 اًرب روپے تک پہنچ چکا ہے اور جس کا تمام بوجھ آئی ایم ایف کی ایماء پر تاجر و عوام پر مہنگی گیس کی صورت میں ڈالا جارہا ہے۔

صدر چیمبر فاروق شیخانی نے نو منتخب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم خود ایک کاروباری طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ گیس و بجلی سے متعلق انڈسٹریز کے مسائل سے بخوبی واقف بھی ہیں اِس لیے گیس کی قیمتوں کو فی الفور کم کیا جائے اور انڈسٹریز کی بلا تعطل فراہمی بھی ممکن بنائی جائے۔