وفاق اور صوبے کے درمیان ورکرزویلفیئر فنڈز کی وصولی کا تنازعہ،ریکارڈ جمع نہ کرنیوالی انڈسٹریزپرسندھ ہائیکورٹ برہم ،ریکارڈ سمیت طلب

منگل 12 مارچ 2024 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2024ء) وفاق اور صوبے کے درمیان ورکرزویلفیئر فنڈز کی وصولی کا تنازعہ،ریکارڈ جمع نہ کرنے والی انڈسٹریزپرسندھ ہائیکورٹ برہم ریکارڈ سمیت طلب کرلیا،چیف جسٹس نے دوران سماعت قراردیاکہ جوریکارڈ جمع نہیں کروائے گا اسکی درخواست مستردکردیں گے۔منگل کو وکلانے متفرق درخواستوں پر دلائل جاری رکھے۔

عدالت نے ایف بی آر، سندھ بورڈ آف ریونیو سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔سندھ بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے عدالت عالیہ کوبتایاکہ 2011 میں فنڈز وصولی کے تنازع کے خلاف انڈسٹریز نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔عدالت نے تمام انڈسٹریز کو پابند کیا تھا ورکرز ویلفیئر فنڈز کی رقم درخواست پر حتمی فیصلہ نہ ہونے تک ناظر ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائیں۔

(جاری ہے)

لیکن بیشتر انڈسٹریز ورکرز ویلفیئر فنڈز کی رقم نہ ایف بی آر، ایس آر بی اور نہ ناظر کے پاس جمع کرارہی ہیں۔

جس کے باعث مزدوروں کے اربوں روپے جمع ہونے کا کسی کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔اگرکسی مزدورکے بچوں کی شادی یا دکھ کامعاملہ ہوتووہ ایسی صورت میں اپنے فنڈ کے پیسے وصول نہیں کرسکتا۔عدالت عالیہ نے تمام درخواستوں پر حتمی دلائل بھی طلب کرلیے انڈسٹریز کے وکیل کاموقف تھاکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ بورڈ آف ریونیو اور ایف بی آر کے درمیان تنازعہ پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث فنڈجمع نہیں کرایاجارہا۔

اس صورتحال میں وفاق کا موقف ہے کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ کی رقم ایف بی آر وصول کرے گا۔ جبکہ صوبہ سندھ کا موقف ہے کہ اٹھاریویں ترمیم بعد قانون میں ترمیم ہوئی ہے اب ورکرز ویلفیئر فنڈز کی رقم وصول کرنے کا اختیار سندھ بورڈ آف ریونیو کے پاس ہے۔ عدالت نے ایف بی آر، سندھ بورڈ آف ریونیو اور ناظر ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائی گئی رقم کی تفصیلات طلب کرلیں اور سماعت 3اپریل تک ملتوی کردی۔آئندہ سماعت پربھی وکلا کے دلائل جاری رہیں گے۔