پنجاب حکومت نے اسمبلی کے ایوان میں 6آرڈیننس پیش کر دئیے ،کمیٹیوں کے سپرد

اپوزیشن نے دوبارہ گنتی میں کامیاب ہونے والے رکن کے حلف کے موقع پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اپوزیشن کے شور شرابے میں خان بہادر ڈوگر نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا لیا،سپیکرنے اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دیا

جمعہ 15 مارچ 2024 23:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2024ء) پنجاب حکومت نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 6آرڈیننس پیش کر دئیے جنہیں کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا ،اپوزیشن نے دوبارہ گنتی میں کامیاب ہونے والے رکن کے حلف کے موقع پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 33منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی صدارت میں ہوا۔

تلاوت قرآن پاک اور نعت خوانی کے بعد اسپیکر کی ہدایت پر چار ممبران محمد عبد اللہ وڑائچ ،رانا منور حسین ،سید علی حیدر گیلانی اورغلام رضا پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا گیا ۔ اپوزیشن کے رکن اعجاز شفیع کی جانب سے نقطئہ اعتراض پر سپیکر سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے اجلاس میں وقفے کی استدعا پر جمعہ کی ادائیگی کے لئے ایک گھنٹے کے وقفہ کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے دوبارہ گنتی کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) کے رکن کے جیتنے اور اس کے حلف اٹھانے کے معاملے پر شدید احتجاج کیا۔ سنی اتحاد کونسل کے پارلیمانی لیڈر رانا آفتاب احمد نے کہا کہ ہمارے رکن اسمبلی عمیر وصی فارم 45اورفارم 47کے تحت منتخب ہو چکے ،انہوں نے حلف بھی اٹھا لیا ،الیکشن کمیشن حلف اٹھانے کے بعد کسی کو ڈی سیٹ نہیں کر سکتا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کرکے یکطرفہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ،خان بہادر ڈوگر کا نتیجہ متنازعہ ہے ان سے حلف نہ لیا جائے، الیکشن کمیشن کے پاس جوڈیشل پاور نہیں وہ دوبارہ گنتی کے احکامات نہیں دے سکتا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ آپ نے رولز 38 کے تحت بات کرکے اچھا کیا،کیا اسپیکر کے پاس اختیار ہے کہ وہ آر او کے معاملے پر بات کرے، جب آپ ہلڑ بازی کرتے ہیں تو 12کروڑ عوام کے حقوق کا استحصال کرتے ہیں، ابھی شارٹ رولنگ دوں گا تفصیلی رولنگ بعد میں دوں گا۔اپوزیشن کے شور شرابے میں دوبارہ گنتی میں کامیاب ہونے والے خان بہادر ڈوگر نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔

وزیر پارلیمانی امور خلیل طاہر سندھو نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کم عمر بچوں کی گرفتاری نہیں ہوئی ،دھاتی ڈور والے نیٹ ورک کو گرفتار کیاگیاہے، پولیس نے تین ڈویژن میں اعلانات کروائے کہ خونی کھیل نہ کھیلیں،لاہور ، فیصل آباد ، ملتان ور ساہیوال میں سینکڑوں مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔حکومتی رکن سمیع اللہ خان نے اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ایوان میں بزنس چلا رہے ہیں تو بیوروکریٹس اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، ایوان میں وزراء کے نمائندے حاضر نہیں ہوتے،پرنسپلز آف پالیسی کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش نہیں کی گئیں جس سے ایوان کا استحقاق مجروع ہوا ہے۔

اجلاس میں ذوالفقار علی شاہ نے رپورٹ کیلئے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں تحریک استحقاق پیش کر دی۔ ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ مختلف محکموں کی رپورٹ تو پیش کی جاتی ہیں لیکن ان کی رپورٹ پربحث کی اجازت نہیں دی جاتی۔سردار شہاب الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اجازت نہیں ہم پاسپورٹ بنوا کر عمرہ پر جائیں، کیا ہم دہشتگرد ہیں ہمیں عمرہ کی اجازت نہیں دی جا رہی، پسند نہ پسند پر نام سٹاپ لسٹ میںڈالے اور نکالے جا رہے ہیں۔

جس پر اسپیکر ملک محمد احمد خان نے متعلقہ ممبر کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ کو عمرہ پر کیوں نہیں جانے دیا جا رہا ،اس متعلق وفاق سے بات کروں گا،وفاقی حکومت سے کہوں گا کہ آپ کے نام سٹاپ لسٹ سے باہر نکالے جائیں۔ اجلاس میں حکومت نے پنجاب سول سرونٹس سے متعلق دوترمیمی آرڈننس 2023، پولیس آرڈر ترمیمی آرڈننس 2023 ،پنجاب ایگریکلچر مارکٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی آرڈننس 2023 ،پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ترمیمی آرڈننس 2023 اور پنجاب پرائس کنٹرول اشیائے ضروریہ ایوان میں پیش کئے جنہیں اسپیکر نے متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ماہ میںرپورٹ طلب کر لی ۔ایجنڈا ختم ہونے پر اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔