اسرائیلی وزیراعظم کا امریکی سینیٹر کی جانب سے ملک میں انتخابات پرعدم اعتماد پر ناراضگی کا اظہار

بنانا ری پبلک نہیں یہ فیصلہ اسرائیل کے عوام کو کرنا ہے کہ انتخابات کب ہوں گے اور عوام کسے منتخب کریں گے. نیتن یاہو کا امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 مارچ 2024 15:00

اسرائیلی وزیراعظم کا امریکی سینیٹر کی جانب سے ملک میں انتخابات پرعدم ..
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ۔2024 ) اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے سینئر امریکی سینیٹر کی جانب سے ملک میں انتخابات پرعدم اعتماد پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سینیٹر کا بیان مکمل طور پر نامناسب ہے انہوں نے کہا کہ ہم کوئی بنانا ری پبلک نہیں یہ فیصلہ اسرائیل کے عوام کو کرنا ہے کہ انتخابات کب ہوں گے اور عوام کسے منتخب کریں گے.

(جاری ہے)

نیتن یاہو نے امریکی نشریاتی ادارے”فاکس نیوز“ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے نائن الیون واقعے کے بعد امریکہ کو کبھی نئے انتخابات کا نہیں کہا اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان امریکی سینیٹ میں اکثریتی لیڈر چک شومر کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ میں بمباری کے دوران اپنا راستہ کھو چکے ہیں لہذٰا اب اسرائیل میں فوری طور پر نئے انتخابات ہونے چاہئیں.

واضح رہے کہ چک شومر کا شمار امریکہ میں اعلیٰ ترین یہودی عہدے داروں میں ہوتا ہے اور وہ اسرائیل کے دیرینہ حلیف ہیں سینیٹ میں اپنے خطاب میں شومر کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کے اقدامات کی وجہ سے اسرائیل کے عالمی سطح پر تنہا ہونے کا خدشہ ہے. امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بھی چک شومر کی تقریر کی حمایت کرتے ہوئے اسے اچھی تقریر قرار دیا اس سے قبل صدر بائیڈن الزام عائد کرچکے ہیں کہ غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکت کی وجہ سے نیتن یاہو اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں تاہم نیتن یاہو نے کہا کہ موجودہ وقت میں انتخابات کی بات کرنا اسرائیل کو لڑائی سے روکنا اور ملک کو آئندہ چھ ماہ کے لیے مفلوج کر دینے کے مترادف ہے.

اسرائیلی وزیرِ اعظم نے ایک اور امریکی نشریاتی ادارے ”سی این این“ سے انٹرویومیں کہا کہ انتخابات کا فیصلہ اسرائیل کے عوام کو کرنا ہے اسرائیلی وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ حماس کے خلاف مصر کی سرحد سے متعصل علاقے رفح میں بھی کارروائی ہو گی جس کے لیے ان کی حکومت نے فوجی منصوبے کی منظوری لے لی ہے. انہوں نے کہا کہ ہم رفح میں کارروائی کریں گے جس کے لیے ہفتوں لگیں گے، لیکن ایسا ضرور ہوگا رفح میں اسرائیل کی متوقع کارروائی سے متعلق کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائی سے قبل لاکھوں پناہ گزینوں کو وہاں سے منتقل کیا جائے گا تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہے اسرائیل یہ کام کس طرح کرے گا.

واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو فلسطینی تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے شروع ہونے والی جنگ میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 30 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جنگ کے دوران اپنی جان بچا کر لگ بھگ 14 لاکھ فلسطینی مصر کی سرحد سے متصل رفح کے علاقے میں پناہ لیے ہوئے ہیں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس کے جنگجوﺅں نے رفح میں پناہ لی ہوئی ہے اور وہ عام لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے.

دوسری جانب مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے خبردار کیا ہے کہ رفح میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے پورے خطے پر سنگین اثرات ہوں گے مصر کا یہ مو قف رہا ہے کہ فلسطینیوں کو مصر کے صحرائے سینا میں دھکیلنے کا عمل اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں کو خطرے میں ڈال دے گا.