پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

پیر 25 مارچ 2024 22:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2024ء) پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا فیصلے کے مطابق آئین آرٹیکل 51 (6 d)کے تحت سیاسی جماعت کی اسمبلی میں جنرل نشست ہو تو وہ مخصوص نشستوں کی حق دار ہے، الیکشن ایکٹ کا سیکشن 104 اور رولز 92 اور 94 میں بھی یہی طریقہ کار دیا گیا ہے، آئین کے مطابق اسمبلی کی نشستوں کو خالی نہیں چھوڑا جا سکتا، اسمبلی کی نشست اس وقت خالی چھوڑی جا سکتی ہے جب عام انتخابات کی تاریخ میں 120 دن سے کم باقی ہوں، سپریم کورٹ نے انتخابی نشان بلے کیس میں پارٹی پر کوئی پابندی عائد نہیں لگائی, عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے پی ٹی ائی حمایت یافتہ امیدواروں نے پارٹی منشور پر انتخابات میں حصہ لیا، درخواست گزار اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے کوئی ایسے دستاویزات پیش کئے جس میں پی ٹی آئی ٹکٹ پر امیدوارں کو الیکشن سے روکا گیا ہوں، اسمبلی میں جنرل نشستیں حاصل کرنے والی پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار ہمارے سامنے نہیں ہے، ہمارے سامنے درخواست گزار سنی اتحاد کونسل کی ہے جس نے عام انتخابات میں حصلہ لیا نہ ہی کوئی جنرل نشست جیتی ہے، جب آزادر امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی تو انکی اسمبلی میں نشستیں آگئی، مخصوص نشستوں کی حق دار وہ جماعت ہے جس نے عام انتخابات میں حصہ لیا ہو اور اسمبلی میں ایک نشست حاصل کی ہوں،