وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی فوری امریکا حوالگی کا معاملہ ٹل گیا

ہائیکورٹ کوفیصلہ سنانے سے پہلے امریکا میں جولین اسانج کی ممکنہ سزا پریقین دہانی درکار ہے ،میڈیارپورٹس

منگل 26 مارچ 2024 22:45

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی فوری امریکا حوالگی کامعاملہ ٹل گیا۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق جولین اسانج کی امریکا حوالگی کے معاملے پر لندن ہائیکورٹ مئی میں مزید سماعت کریگی۔ لندن ہائیکورٹ کوفیصلہ سنانے سے پہلے امریکا میں جولین اسانج کی ممکنہ سزا پریقین دہانی درکار ہے۔

2019سے جیل میں قید جولین اسانج سال 11-2010میں خفیہ امریکی معلومات افشا کرنے پر امریکا کو مطلوب ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائی کورٹ نے 2021 میں جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ برطانوی سپریم کورٹ نے بھی 2022 میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس وقت کی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل نے بھی جولین اسانج کو امریکا کے حواکے کرنے کی اجازت دی تھی۔جولین اسانج کے وکلا کا موقف ہے کہ جولین اسانج کیخلاف مقدمہ سیاسی محرکات کے سبب بنایا گیا ہے۔فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر لندن ہائی کورٹ کے باہر جولین اسانج کے حامی فری فری جولین اسانج کے نعرے بلند کرتے رہے۔