سلامتی کونسل کی قرارداد میں رمضان المبارک کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے باوجوداسرائیلی فورسز کے زمینی وفضائی حملے جاری

فلسطینیوں کو مارنے کے لیے ڈرون کے کثرت سے استعمال کیا جارہا ہے ‘ڈرون کسی بھی وقت پرہجوم علاقوں میں نمودار ہوتے ہیں اور بلااشتعال فائرنگ کرکے غائب ہوجاتے ہیں .رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 مارچ 2024 14:00

سلامتی کونسل کی قرارداد میں رمضان المبارک کے دوران غزہ میں فوری جنگ ..
غزہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 مارچ۔2024 ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں رمضان المبارک کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے باوجوداسرائیلی فورسززمینی وفضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ‘حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ میں بھی ساکھ کھو رہا ہے جبکہ امریکہ بین الاقوامی برادری پر اپنی مرضی مسلط کرنے سے قاصر ہے.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنین کے آس پاس کے علاقوں پر چھاپہ مارا، پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران تصادم سے ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا بعدازاں الصبح اسرائیلی فورسز نے علاقے کے اندر ایک مسلح ڈرون بھیجا اور جس کے ذریعے2فلسطینی نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا جس کی عمریں 19 سال اور 27 سال بتائی جاتی ہیں. مقبوضہ مغربی کنارے میں زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہی جبکہ اسرائیلی فورسزکی تسلسل کے ساتھ جاری کاروائیوں میں 15 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے فلسطینیوں کو مارنے کے لیے ڈرون کے کثرت سے استعمال کیا جارہا ہے .

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج زمین پر نظر نہیں آتی وہ فلسطینیوں کو مارنے کے لیے ڈرون بھیجتے ہیں یہ حکمت عملی اسرائیلی فورسزکے جانی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے ہوسکتی ہے مگر انسانی حقوق کے اداروں کو اس پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ یہ ڈرون کسی بھی وقت پرہجوم علاقوں میں نمودار ہوتے ہیں اور بلااشتعال فائرنگ کرکے غائب ہوجاتے ہیں .

اسرائیل کی قومی ایمبولینس سروس کے حوالے سے” دی ٹائمز آف اسرائیل“ نے بتایا ہے کہ شمالی اسرائیل کے شہر کریات شمونہ میں ایک صنعتی عمارت کے ملبے سے نکالے جانے کے بعد ایک شخص کو مردہ قرار دے دیا گیا ہے حزب اللہ نے شہر پر درجنوں راکٹ داغے ہیں اور کئی صنعتی عمارتوں کو اسرائیلی حملے کے بعد نشانہ بنایا جس نے لبنان کے الحباریہ علاقے میں لبنانی گروپ الجماعة الاسلامیہ کے زیر انتظام ایمرجنسی رسپانس سینٹر کو نشانہ بنایا، جس میں سات افراد ہلاک ہوئے.

فلسطینی سرزمین پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بجھوائی گئی اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل نے اکتوبر سے اپنے مسلسل حملوں سے غزہ کو تباہ کر دیا ہے بڑی تعداد میں اموات ‘شہروں کی تباہی زندہ رہنے والوں کے لیے ناقابل تلافی نقصان،اسرائیلی فورسزکی جانب سے غزہ میں زندگی کو منظم طریقے سے برباد کرنے کی سوچی سمجھی کوشش ہے انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں سے لے کر سکولوں، گھروں ‘ قابل کاشت زمین اور خاص طور پر لاکھوں بچوں کو نقصان ‘ حاملہ اور جوان عورتوں کو خاص طور پر نشانہ بنانافلسطینیوں کی نسل کشی کی کوشش ہے.