6 ججز کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے 3 سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے

خط میں مداخلت اور دباؤ کے الزامات سنگین ہیں اور اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے، الزامات کی تحقیقات لازمی ہیں، عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، پاکستان بار کونسل کا مطالبہ

muhammad ali محمد علی بدھ 27 مارچ 2024 23:08

6 ججز کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے 3 سینئر ججز پر مشتمل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مارچ2024ء) پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ 6 ججز کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے 3 سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط میں مداخلت اور دباؤ کے الزامات سنگین ہیں اور اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے تاہم اس کی تحقیقات کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل متعلقہ ادارہ نہیں ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مداخلت اور دباؤ کے الزامات واضح ہیں اور جامع کمیٹی کے ذریعے اس کی تحقیقات ہوں، چیف جسٹس کی جانب سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کم از کم سپریم کورٹ کے 3 سینئر ججوں پر مشتمل ہو۔

(جاری ہے)

پاکستان بار کونسل نے ججوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے تین سینئر ججوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان الزامات کی تحقیقات لازمی ہیں، عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

بیان میں کہا گیا کہ ان الزامات کا میڈیا کے ذریعے ٹرائل کے بجائے قانون کے دائرے میں جامع تحقیقات کی ضرورت ہے، عدلیہ کی عزت اور آزادی یقینی بنانے کے لیے ہونے والی کسی بھی کوشش کے ساتھ پاکستان بار کونسل کھڑی ہے۔ دوسری جانب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس اختتام پذیر ہو گیا، فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق ججز کا فل کورٹ اجلاس دو گھنٹے اور 12 منٹ جاری رہا، فل کورٹ اجلاس میں ہائی کورٹ ججز کے خط پر تمام ججز نے رائے کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کا جائزہ لیا گیا، فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ بھی جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ فل کورٹ اجلاس میں سینئر پیونی جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل شریک ہیں، جسٹس امین الدین، جسٹس شاہد وحید، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بھی فل کورٹ اجلاس میں موجود تھے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں جاری فل کورٹ اجلاس میں جسٹس یحییٰ آفریدی، عرفان سعادت، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی شریک تھے۔