اعظم سواتی نے سینیٹ الیکشن مخصوص نشستوں پر حلف سے مشروط کرنے کافیصلہ چیلنج کر دیا

علی عظیم آفریدی ایڈووکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر،الیکشن کمیشن کے فیصلے سے سینیٹ کا انتخابی عمل متاثر ہوگا،موقف

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 30 مارچ 2024 13:52

اعظم سواتی نے سینیٹ الیکشن مخصوص نشستوں پر حلف سے مشروط کرنے کافیصلہ ..
پشاور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 مارچ2024 ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاعظم سواتی نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کو مخصوص نشستوں پر حلف سے مشروط کرنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا ،درخواست گزار نے علی عظیم آفریدی ایڈووکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے سے سینیٹ کا انتخابی عمل متاثر ہوگا۔

سینیٹ انتخابات کو بروقت یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے۔ دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کو نہیں سنا اور بغیر سنے فیصلہ جاری کردیا۔ جن ارکان کو الیکشن کمیشن نے سنا وہ ابھی منتخب ہوئے، حلف بھی نہیں لیا۔ درخواست گزار اعظم سواتی سینیٹ کی رکنیت کے امیدوار ہیں، ان کو نہیں سنا گیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں اعظم سواتی کی جانب سے مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو التوا کا شکار کرنا غیر قانونی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 26 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر 2 اپریل کو کے پی کے میں سینیٹ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔واضح رہے کہ چند روز قبل الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے مقدمے میں نومنتخب ارکان کی درخواستیں منظور کرلیں تھیں۔

الیکشن کمیشن نے صوبے میں سینیٹ الیکشن ملتوی کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے اجلاس بلا کر حلف نہ لیا تو صوبے کی حد تک سینیٹ انتخابات ملتوی کر دئیے جائیں گے۔الیکشن کمیشن نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت کی تھی اور کہا کہ حلف نہ لینے کی صورت میں الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے پر مجبور ہو گا۔فیصلے میں کہا گیا تھاکہ مخصوص نشستوں پر نئے ارکان سے حلف نہ لیا گیا تو صوبے میں سینیٹ الیکشن کی تاریخ میں توسیع کر دی جائے گی۔