سندھ ہائی کورٹ نے غلام مرتضی جتوئی سمیت فیملی کو گرفتار کرنے سے روک دیا، آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ، ڈی آئی جی اوردیگرسے جواب طلب

منگل 2 اپریل 2024 16:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی کے گھر پولیس کارروائی اور ہراساں کرنے کے کیس میں آئی جی سندھ،ڈی آئی جی ساتھ اور ایس ایس پی سائوتھ سے جواب طلب کرلیا۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں سابق وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی کے گھر پولیس کارروائی اور ہراساں کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

وکیل درخواست گزار ارشاد جتوئی نے موقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ درخواست گزار کے گھروں پر پولیس چھاپے مار رہی ہے۔چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔جھوٹے مقدمات میں ہراساں کیا جارہا ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے سے روکا جائے۔عدالت نے پولیس کو غلام مرتضی جتوئی سمیت فیملی کو گرفتار کرنے اور مقدمہ درج کرنے سے روک دیا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اطلاع کیے بغیر مقدمہ دائر نہیں کیا جاسکتا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ،ڈی آئی جی سائوتھ اور ایس ایس پی سائوتھ سے جواب طلب کرلیا