![UrduPoint](https://photo-cdn.urdupoint.com/daily/images/Logos/up-logo-mobile-ur.png)
پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھنے کی نمو مارچ میں سست ہو کر7اعشاریہ99فیصد پر آگئی
درآمدات میں تیز رفتار اضافہ رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں توازن تجارت کو خراب کرے گا
میاں محمد ندیم
منگل 2 اپریل 2024
16:39
![پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھنے کی نمو مارچ میں سست ہو کر7اعشاریہ99فیصد ..](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/daily/todayNewsLive/2018/800x400/pic_c991c_1531746913.jpg._2)
(جاری ہے)
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مطابق پاکستان کی برآمدات مالی سال 2024 کے دوران بڑھ کر 30 ارب 84 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں، اس کے علاوہ یہ بتدریج بڑھ کر مالی سال 2025 میں 32 ارب 35 کروڑ ڈالر، مالی سال 2026 میں 34 ارب 68 کروڑ ڈالر، مالی سال 2027 میں 37 ارب 25 کروڑ ڈالر اور مالی سال 2028 میں 39 کروڑ 46 ڈالر تک جاسکتی ہیں.
نگران حکومت کے دور میں برآمدات میں اضافے کی متعدد وجوہات تھیں، جن میں برآمدکنندگان کو زیادہ سے زیادہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کرنا شامل تھا ایف بی آر کے ایک عہدیدار نے اعلان کیا تھا کہ برآمدکنندگان کو تمام سیلز ٹیکس 21 مارچ سے قبل جاری کر دیا جائے گا، تاہم ایف بی آر نے ریفنڈز کی صحیح رقم نہیں بتائی تھی. ایف بی آر نے مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران 369 ارب روپے کے ریفنڈز ادا کیے تھے، جن کا حجم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 254 ارب روپے رہا تھا ایف پی سی سی آئی نے معاشی بحالی کے لیے تھنک ٹینک قائم کیا ہے، جس کی سربراہی سابق نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز کریں گے، یہ ٹاسک فورس معاشی نمو کی بحالی کے لیے پالیسی کے حوالے سے شعبوں کی نشاندہی کرے گی. وزارت تجارت نے اب تک علاقائی مسابقتی توانائی کی قیمتوں کا تعین، ورکنگ کیپیٹل سپورٹ، تیز رفتار ریفنڈز ، مارکیٹ تک رسائی میں اضافے کے لیے اسٹریٹجک فریم ورک کا اعلان نہیں کیا دریں اثنا، مارچ میں درآمدات 25.86 فیصد بڑھ کر 4 ارب 73 کروڑ ڈالر تک جاپہنچیں، جو گزشتہ برس مارچ میں 3 ارب 75 کروڑ ڈالر رہی تھیں، حکومت کی جانب سے پابندی میں نرمی کرنے کے نتیجے میں حالیہ مہینوں میں درآمدی بل تیزی سے بڑھا ہے. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ درآمدات میں تیز رفتار اضافہ رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں توازن تجارت کو خراب کرے گا تاہم مالی سال 2024 میں جولائی تا مارچ کے دوران درآمدی بل 8.65 فیصد کمی کے بعد 39 ارب 94 کروڑ ڈالر رہا، جس کا حجم گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 43 ارب 73 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا.متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
حکومت جھوٹ بولتی ہے کہ آئی پی پیز سے مذاکرات نہیں ہو سکتے
-
دوبارہ الیکشن کرانے کا مطلب دوبارہ پھر دھندا ہوگا
-
حکومت نے اپنی مراعات میں 25 فیصد اضافہ کیا، فارم 47 والی حکومت عوام دشمن فیصلے کر رہی ہے
-
اب آئی پی پیز کا دھندہ نہیں چلے گا
-
روایت کے مطابق اولمپک کھیلوں کے دوران جنگ و جدل روک دیں، گوتیرش
-
خطرناک سمندری راستوں سے ہجرت کرنے والوں کی ہلاکتوں پر تشویش
-
یورپ میں شراب نوشی دنیا میں سب سے زیادہ، ڈبلیو ایچ او
-
غزہ: پولیو وائرس کی نشاندھی پر ویکسین کی فوری فراہمی کا اعلان
-
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل کی سیاسی حیثیت تبدیل ،قائد حزب اختلاف کا عہدہ خالی ‘ ملک احمد خان
-
وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر کی ملاقات ، دوطرفہ دلچسپی کے امور، آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن، ڈیجیٹلائزیشن، فائبرائزیشن، سائبر سکیورٹی کے حوالے سے گفتگو کی
-
پولیس پرحملہ کیس، چودھری پرویزالٰہی کے ملازمین کیخلاف کاروائی کا آغاز
-
پی ٹی آئی کا احتجاج اور جماعت اسلامی کا دھرنا،اسلام آباد میں ریڈ زون سیل،دفعہ 144نافذ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.