ایس ایم ای سیکٹر کی بجٹ تجاویز کے لئے سمیڈا کا مشاورتی اجلاس

ٹیکسوں اور مالیاتی رسائی کے لئے آسان نظام وضع کیا جائے‘اسٹیک ہولڈرز کا مطالبہ

جمعرات 4 اپریل 2024 15:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2024ء) سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام وفاقی بجٹ کے لئے ایس ایم ایز کی تجاویز کے حصول کے سلسلے میں مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایس ایم ایز نے ٹیکسوں کی شرح کو 3فیصد تک لانے اور بینکوں کے قرضوں پر مارک اپ کی شرح کو کم کر کے 10سے 15فیصدی تک مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس کی صدارت سمیڈا کی جنرل منیجر پالیسی اینڈ پلاننگ نادیہ جہانگیر سیٹھ نے کی۔ جبکہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز کے وائس پریذیڈنٹ ذکی اعجاز اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی مجلس عاملہ برائے ایس ایم ایز سجاد افضل، کراچی چیمبر آف کامرس کے وائس پریذیڈنٹ تنویر بری، پاکستان چینز سٹور ایسوسی ایشن کے عہدیدار اسفند یار فرخ اور متعدد دیگر کاروباری رہنماں نے ایس ایم ای سیکٹر کو درکار سہولتوں کی نشاندہی کی۔

(جاری ہے)

سمیڈا کی جنرل منیجر نادیہ جہانگیر سیٹھ نے اپنے افتتاحی خطاب کے دوران بتایا کہ سمیڈا حکومت اور ایس ایم ای سیکٹر کے درمیان ایک موثر پل کا کردار ادا کر رہا ہے اور ہر سال وفاقی بجٹ سے قبل ملک بھر سے ایس ایم ایز کے ساتھ بھرپور مشاورت کی جاتی ہے اور اس مشاورت کے نتیجے میں ملنے والی تجاویز کو وفاقی صنعت و پیداوار کے توسط سے بجٹ کا حصہ بنانے کی سرتوڑ کوششیں کی جاتی ہیں۔

اس موقع پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز، لاہور چیمبرز، کوئٹہ چیمبرز، سرحد چیمبرز، وومن چیمبرز آف کامرس اور ایس ایم ای کے دیگر نمائندوں نے مذکورہ نشت میں بھرپور حصہ لیتے ہوئے اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر کے لئے ڈیوٹیز کی شرح کو کم سے کم سطح پر لانے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لئے سیلز ٹیکس سمیت تمام ٹیکسوں کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جانا چاہیے۔

اسی طرح قرضوں کی آسان اور کم شرح مارک اپ پر فراہمی کو بھی ممکن بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کے لئے مارک اپ کی شرح 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ قانون پسند ایس ایم ایز کو تحفظ دینے کے لئے سمگلنگ کو روکنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ سٹیک ہولڈرز نے پاکستان نے کاروبار کو آسان تر بنانے کے لئے ڈاکو مینٹیشن کے عمل کو سادہ اور سہل بنانے پر بھی زور دیا۔

قبل ازیں سمیڈا کی انتظامیہ نے ملک بھر کی ایس ایم ایز سے اپیل کی کہ وہ مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکسوں سے متعلق مشکلات کے ازالے کے لئے اپنی تجاویز سمیڈا تک ضرور پہنچائیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے توسط سے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو نہ صرف ارسال کی جائیں گی بلکہ انہیں وفاقی بجٹ 2024-25 کا حصہ بنانے کے لئے بھرپور کوشش کی جائے گی۔