بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں " خوراک میں جدت اور غذائیت کا تحفظ " کے موضوع پر انٹرنیشنل کانفرنس کاانعقاد

جمعہ 5 اپریل 2024 16:51

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2024ء) بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ڈیپارٹمنٹ آف ہیومین نیوٹریشن میں" خوراک میں جدت اور غذائیت کا تحفظ " کے موضوع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔کانفرس کے انعقاد میں دوآبہ فاؤنڈیشن، فارمرز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن اور جرمن کارپوریشن نے خصوصی تعاون کیا ۔کانفرس میں قومی و بین الاقوامی سکالرز اور سائنسدانوں نے اپنے تحقیقی مکالے پیش کئے اور خوراک اور غذا ئیت کو درپیش چیلنجز اور مواقعوں پر تفصیلی سفارشات پیش کیں ۔

جس میں مختلف ڈیپارٹمنٹ اور یونیورسٹیوں سے ماہرین اور طلبہ وطالبات نے پرجوش شرکت کی۔ مہماناں ِ خصوصی میں ملکی اور غیر ملکی ماہرین اور ریسرچرز شامل تھے۔ بین الاقوامی مہمانان میں سر فہرست پروفیسر ڈاکٹر اسٹینلی (نائجیریا)، پروفیسر ڈاکٹر ٹرینر(انڈونیشئا)، احمد العریب (سعودی عرب)، ڈاکٹر امجد (ترکی)، ڈاکٹر انصر (آسٹریلیا) سے آن لائن ویڈیو کال سے شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

پاکستان بھر سے بھی خو راک اور غذائیت کے ماہرین نے مختلف اداروں اور جامعات سے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر تعارفی خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر توصیف سلطا ن نے کہا کہ دنیا بھرمیں ۲۷ فیصد سے زائد آبادی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔جبکہ پاکستان میں آدھی سے زیادہ آبادی غذائی قلت کا شکار ہے ڈاکٹر توصیف سلطان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسانوں کو جدید طرز کی ٹیکنالوجی کے استعمال کا عادی بنانے کی ضرورت ہے تا کہ فصلوں کی پیداوار کو بڑھا کر غذائی بحران پر خاطر خواہ قابو پایا جا سکے۔

ڈاکٹراسٹنیلے نے خون میں گلوکوز کی مقدار کم کرنے والے عناصر پر اپنا تحقیقاتی مقالہ پیش کیا۔ ڈاکٹر باؤ چینگ نے مختلف خوردنی تیل کی خاصیتوں کے بارے میں اپناتحقیقی نظریہ پیش کیا۔ ڈاکٹر عاصم فراز کا کہنا تھا کہ ملک کی معشیت میں دودھ اور گوشت اہم کردار ادا کرتےہیں۔ ڈاکٹر حافظ اسحاق نے بٹیر فارمنگ کے ذریعے خوراک کی کمی کے چیلنج کو پورا کرنے پر ایک پلا ن پیش کیا۔

۔ ڈاکٹڑ شکیل احمد نے موسمی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فصلوں کی کاشت کو بہتر بنانے کے لئے چند ہدایات کا نمونہ پیش کیا۔۔ ڈاکٹر سعدیہ نے بچوں میں پروان چڑھنے والے مسائل کا تذکرہ کیا۔ ڈاکٹر کنزیٰ عزیز، ڈاکٹر صائمہ لطیف،ڈاکٹر توصیف اصغر، ڈاکٹڑ شغیف نے مختلف پھلوں، پودوں اور سبزیوں کی افادیت کو واضح کرتے ہوئے ان کی لمبے عرصے کے لئے حفاظت کو ممکن بنانے کے کچھ اصول بتائے۔آخر میں ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خوراک میں جدت اور غذائیت کے تحفظ کیلئے عملی طور پر اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ ہم آنے والی نسلوں کو بہترین غذائیت کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے .