مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا

بھارت کے یوٹیوب نیوز چینلز تیزی سے غلط معلومات اور اسلامو فوبیا سے متعلق من گھڑت خبریں چلا رہے ہیں،الجزیرہ کی چشم کشا انکشافات پر مبنی رپورٹ شائع

پیر 8 اپریل 2024 20:15

مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2024ء) مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا، بھارت میں 2024 کے انتخابات کے حوالے سے الجزیرہ کی چشم کشا انکشافات پر مبنی رپورٹ شائع ، رپورٹ میں مودی سرکار کی قیادت میں بھارتی میڈیا کے منظر نامے کی تبدیلی پر روشنی ڈالی گئی ۔

(جاری ہے)

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں بھارتی میڈیا کی غیر جانبداری اور آزادی صحافت پر مودی کا اثرورسوخ بڑھ گیا ہے، بھارت کے یوٹیوب نیوز چینلز بھی تیزی سے غلط معلومات اور اسلامو فوبیا سے متعلق من گھڑت خبریں چلا رہے ہیں، یہ چینلز سیاسی اثرورسوخ میں منفی مواد بنا کر اپوزیشن لیڈروں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے مودی سرکار اور بی جے پی کو خوش کر رہے ہیں، یوٹیوب کے چینلز کے زریعے جو جھوٹا مواد پھیلایا جارہا ہے وہ مودی سرکار کی انتخابی مہم کو بڑھاوا دینے کے لیے ہے، یہ چینلز ہندوو?ں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے مسلمانوں کے بارے میں سازشی اور من گھڑت نظریات پیش کر رہے ہیں، ایک بھارتی نیوز زرائع کے مطابق بھارتی عوام یوٹیوب اور واٹس ایپ سے آنے والی خبروں پر زیادہ اعتماد کرتی ہے جس پر مودی سرکار کا غلبہ ہے، الجزیرہ کے مطابق دہلی کی نیریٹو ریسرچ لیب نے 22 دسمبر 2023 سے 22 مارچ 2024 کے درمیان یوٹیوب چینلز کی جانب سے شائع ہونے والی 2,747 ویڈیوز کا تجزیہ کیا، لیب کے مطابق بھارتی نیوز چینلز اپوزیشن جماعتوں کو کسی قسم کی کوریج فراہم نہیں کر رہے اور نہ ہی انکے لیڈروں کی کوئی تقاریر شائع کر رہے ہیں، اس کے برعکس پورے یوٹیوب نیوز چینلز پر مودی سرکار اور بی جے پی دکھائی دے رہی ہے، الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ چینلز معمول کے مطابق اسلامو فوبک جذبات کو ابھارتے ہیں اور مسلم دشمنی کا استعمال کرتے ہیں، مودی کی جانب سے رام مندر کے افتتاح سے کچھ دن قبل راج دھرما نیوز کے ایک رپورٹر نے کچھ سوالات کے ساتھ سائٹ کے قریب مسلمانوں کا انٹرویو کیا، رپورٹر کے جھوٹی رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ مسلمان مندر کی تعمیر سے بہت خوش ہیں اور وہ اس کی تقدیس اسی طرح منائیں گے جیسے یہ دیوالی ہے، مادھو نامی صحافی نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوٹیوب چینلز رپورٹنگ کے ذریعے ہندو اکثریتی ایجنڈے کو تقویت دینے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، مادھو کے مطابق :’’ان چینلز میں اکثر دقیانوسی کرداروں کو دکھایا جاتا ہے جیسے ایک مسلمان جو دوسرے مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے لیکن مودی سے محبت کرتا ہے، یا ایک مسلم خاتون جو دوسری مسلم خواتین پر ہونے والے مظالم کے بارے میں بات کرتی ہے‘‘ورلڈ اکنامک فورم کی 2024گلوبل رسک رپورٹ کے مطابق بھارت کو جھوٹی معلومات کے پھیلاو? سے سنگین خطرات لاحق ہیں ، جبکہ ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق بھارت میں زیادہ تر چینلز نے معمول کے مطابق ’خبروں‘ کی رپورٹنگ کی آڑ میں مسلمانوں اور مودی کے مخالفین کے خلاف غلط معلومات پھیلائیں، بھارت میں مودی سرکار کے پیروکار یوٹیوب پر جو مواد نشر کر رہے ہیں اس سے صرف اپوزیشن جماعتوں کا نہیں بلکہ ملک کا بھی نقصان ہو رہا ہے کیونکہ سارا دنیا یہ تماشا دیکھ رہی ہے۔