ملک کے بیشتر علاقوں میں 10 سے 15اپریل کے دوران آندھی، طوفان اورگرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ متوقع

منگل 9 اپریل 2024 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2024ء) ملک کے بیشتر علاقوں میں 10 سے 15اپریل کے دوران آندھی، طوفان اورگرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ متوقع ہے، موسلا دھار بارشوں کے باعث متاثرہ علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) نے موسم کے ممکنہ سلسلے کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہتے ہوئے ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کر دیں۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اورپنجاب میں 10 تا 15 اپریل جبکہ بلوچستان میں 12تا 14اپریل اور سندھ 13 تا 14 اپریل کے دوران تیز ہوائوں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

13 سے 15 اپریل کے دوران موسلادھار بارش کے باعث مقامی ندی نالوں دیر، سوات، چترال، کوہستان، مانسہرہ اور دریائے قابل سے ملحقہ علاقوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

موسم کے ممکنہ سلسلے کے پیش نظر این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دیں۔ این ڈی ایم اے نے تمام پی ڈی ایم ایز اور دیگر انتظامی اداروں کو کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ 13 سے 15اپریل کے دوران تیز بارش کے باعث بالائی خیبر پختونخواہ،مری، گلیات،کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

کاشتکار حضرات کو اپنی فصلوں خصوصاً گندم کی کٹائی کے علاقوں میں موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے معمولات تشکیل دینے کا مشورہ دیا ہے۔ علاوہ ازیں سیاحوں کو پہاڑی علاقوں میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سفر ضروری ہو تو موسمی صورتحال سے آگاہی رکھیں۔ ماہ اپریل کے لئے این ڈی ایم اے کے موسمیاتی جائزہ کے مطابق ملک بھر میں متوقع ہائیڈرو میٹرولوجیکل حالات کے پیش نظر جن کے اثرات اپریل 2024 کے دوران پاکستان کے متعلقہ حصوں کو متاثر کرنے کی توقع ہے۔

اس کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے سے ملک کے میدانی علاقوں بالخصوص پنجاب اور اندرون سندھ میں ہیٹ ویو کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ مزید برآں ملک کے شہری علاقوں کو ہیٹ ویو کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ شمالی پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافہ بالخصوص خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برفانی تودے گرنے کا خطرہ ہے۔ ملک کے شمالی حصوں میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی روشنی میں، شمالی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں گلوف کے واقعات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔