مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہی آگے کا راستہ ہے، امریکا

تنازع کا حل مسلم، یہودیوں ، عیسائیوں اور خطے کے ممالک کے مفاد میں ہے اس تنازع میں کسی فریق کو غیر انسانی سلوک روا رکھنے کا لائسنس حاصل نہیں

جمعہ 12 اپریل 2024 12:00

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2024ء) امریکا کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہی آگے کا راستہ ہے لیکن یہ ناقابل یقین حد تک مشکل ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہی آگے کا راستہ ہے، جانتے ہیں دو ریاستی حل ناقابل یقین حد تک مشکل ہے اور ناقابل یقین حد تک تاریک نظرآتا ہے، مسئلہ حل نہیں ہوا تو اسرائیل کے سیکیورٹی خدشات 7 اکتوبر سے پہلے جیسے ہوں گے۔

میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ غزہ صورتحال پر دنیا بھر میں بڑھتی نفرتیں باعث تشویش ہیں، وزیرخارجہ نے متعدد مواقع پر غزہ صورتحال پر بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بدقسمتی سے یہودیوں کے خلاف دشمنی میں اضافہ دیکھا ہے، ہم نے مسلم مخالف جذبات میں بھی اضافہ دیکھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو کسی بھی شکل میں نفرت پھیلاتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے، تنازع کا حل مسلمانوں ، یہودیوں ، عیسائیوں اور خطے کے ممالک کے مفاد میں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ یہ اسرائیل کی سلامتی کے مفادات میں ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ مفاہمت کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس تنازع میں کسی فریق کو غیر انسانی سلوک روا رکھنے کا لائسنس حاصل نہیں، سب سے بھیانک چیز ہیکہ دونوں جانب سے غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، غیر انسانی سلوک کی مخالفت کرتے ہیں یہ کسی کے مفاد میں نہیں۔