پاکستان سٹریٹجک محل وقوع ، معدنی وسائل، زیادہ آبادی اور تنوع کی وجہ سے دنیا بھر میں ممتاز مقام رکھتا ہے، مہر کاشف یونس

اتوار 14 اپریل 2024 12:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2024ء) وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر اور کرغزستان کے اعزازی قونصل مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ پاکستان سٹریٹجک محل وقوع ، معدنی وسائل، زیادہ آبادی اور تنوع کی وجہ سے دنیا بھر میں ممتاز مقام رکھتا ہے۔ اتوار کو یہاں گولڈ رنگ اکنامک فورم کے زیراہتمام پاکستان کے لیے برکس کی اہمیت کے موضوع پر ورکشاپ کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر برکس کی رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے، اپنے وافر قدرتی وسائل، سٹریٹجک محل وقوع، دنیا کی پانچویں بڑی آبادی اور جوہری ریاست کے طور پر پاکستان کی برکس سے غیر موجودگی کے مستقبل میں اہم اثرات ہو سکتے ہیں۔

چین اور روس جیسے ترقی یافتہ ممالک کے زیراثر برکس میں شمولیت سے تجارت وسرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ برکس کے تصور کے خالق نے پیش گوئی کی ہے کہ 2050 تک یہ ممالک اور معیشتیں دنیا پر حاوی ہوں گی، کثیرالجہتی، تجارت، سرمایہ کاری، قرضوں کی فراہمی ، تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور درست سمت میں پیشرفت اس کا مستقبل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مقابلے میں نیو ڈویلپمنٹ بنک (این ڈی بی)اور ڈی ڈالرائزیشن بھی اس کے ایجنڈے کا اہم نکتہ ہے، برکس کرنسی سے امریکی ڈالر کے غلبہ سے نمٹنے اور اس کے اثرات کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا ارجنٹائن، ایتھوپیا، مصر، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب کو بھی یکم جنوری2024 سے اس یونین میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔

مہر کاشف یو نس نے مزید کہا کہ برکس ریاستوں میں ایک واضح تاثر اور شدید تشویش پائی جاتی ہے کہ امریکہ ومغربی ممالک جی8 ، جی10 اور جی20 جیسے اجلاسوں کے دوران انہیں سائیڈ لائن کر دیتے ہیں۔ برکس کے بارے انہوں نے واضح کیا کہ اس کا نام برازیل، روس، انڈیا، چین اور جنوبی افریقہ کے پہلے حروف کو ملا کر بنایا گیا ہے، اس بلاک کا مقصد ترقی پذیر ممالک کو ایک چھتری کے نیچے اکٹھا کرنا ہے تاکہ انہیں درپیش معاشی مسائل کو اجاگر کیا جا سکے۔