ایران کا اسرائیل پر میزائل حملہ‘ مشرق وسطی میں بڑی جنگ کے سائے گہرے ہونے لگے

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور جی سیون کے ہنگامی اجلاس طلب کر لیے گئے‘ اسرائیل اور اس کے اتحادی ایرانی حملے اور جوابی کاروائی کا جائزہ لے رہے ہیں. عالمی دفاعی تجزیہ نگار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 14 اپریل 2024 14:35

ایران کا اسرائیل پر میزائل حملہ‘ مشرق وسطی میں بڑی جنگ کے سائے گہرے ..
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل۔2024 ) ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد کے بعد مشرق وسطی میں بڑی جنگ کے سائے گہرے ہونے لگے ہیں اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر براہ راست حملے کی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے دوسری جانب صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے.

اقوامِ متحدہ میں امریکا کے مستقل مندوب نے صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ایرانی حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ سلامتی کونسل ایران کے اس حملے کی مذمت کرے.

(جاری ہے)

ایران نے اسرائیل کو انتباہ کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ اسے اسرائیلی سرزمین پر اس کے غیر معمولی حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے اور اگر ایسا ہوا تو وہ بڑے اقدامات اٹھائے گا.

ایرانی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اگر اسرائیل جوابی کارروائی کرتا ہے تو ایران کا ردعمل رات بھر کی بمباری سے کہیں بڑاہوگا تہران نے واشنگٹن کو بھی خبردار کیا کہ اسرائیلی جوابی کارروائی کی حمایت امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کا باعث بنے گی.

قبل ازیں ایران کے اقوام متحدہ میں سفیرنے کہا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کیا ہے اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ’ایک اور غلطی کی‘ تو اس کے سخت نتائج ہوں گے. ادھرہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد عراق، شام اور لبنان نے اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں ایرانی حملے کے پیش نظر تینوں ملکوں نے ہفتے کی رات اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں اردون کے ایئر ٹریفک کنٹرول کے مطابق فضائی حدود شیڈول سے تین گھنٹے قبل ہی ایئر ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں جبکہ عراقی ایوی ایشن حکام کے مطابق خطرات کی سطح کم ہونے کے باعث فضائی حدود کھول دی گئی ہیں لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ہوائی اڈے اتوار سے معمول کے مطابق آپریٹ کریں گے. 
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اپنے بیان میں گوتریس نے کہا کہ وہ ایران کے اسرائیل پر بڑے پیمانے پر کیے گئے حملے کی مذمت کرتے ہیں سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ انہیں خطے میں تباہ کن کشیدگی کا خطرہ ہے جسے روکنے کے لیے وہ تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کیا جائے جو مشرقِ وسطی میں متعدد محاذوں پر بڑے فوجی تصادم کا باعث بن سکتی ہو.

ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران پر اسرائیلی حملے کا معاملہ پوری دنیا میں موضوعِ بحث ہے اسرائیل کے اتحادی امریکہ اور دیگر حلیف ممالک نے ایران کے حملے کی بھرپور مذمت کی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک نے اس معاملے پر محتاط ردعمل دیا ہے امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایرانی حملہ ناکام بنانے میں امریکہ نے اسرائیل کی مدد کی ہے تاہم ایران کے خلاف مربوط سفارتی ردعمل کا فیصلہ جی سیون اجلاس میں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ فولادی عزم کے ساتھ کھڑا ہے اور جس طرح اس نے ایران کے غیر معمولی حملوں کا مقابلہ کیا وہ قابلِ تعریف ہے.

اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہاکہ حالیہ برسوں بالخصوص حالیہ ہفتوں کے دوران ایران کی جانب سے براہِ راست حملے کا خطرہ تھا انہوں نے کہاکہ اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام متحرک ہے اور ہم دفاع اور جارحانہ دونوں طرح کے ردِعمل کے لیے تیار ہیں اسرائیلی افواج اور عوام مضبوطی سے کھڑے ہیں. اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ شام میں اسرائیلی جارحیت کا جواب ہے اب تک کے لیے یہ معاملہ ختم سمجھا جا سکتا ہے چین نے حملوں پر گہری تشویش ظاہر کی ہے چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین کو مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش ہے اور وہ فریقین پر تحمل سے کام لینے پر زور دیتا ہے ترجمان نے کہا کہ چین عالمی برادری بالخصوص اثرورسوخ رکھنے والے ممالک کو کہتا ہے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں.

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے ایران کے اسرائیل پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں مزید عدم استحکام پیدا ہونے کا خدشہ ہے برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ اسرائیل کی سلامتی اور اردن اور عراق سمیت اپنے تمام علاقائی شراکت داروں کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ایران کا یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ وہ خطے میں امن و سلامتی کو اہمیت نہیں دیتا.

جرمنی، اسپین، یورپی یونین، ڈنمارک اور جنوبی امریکہ کے مختلف ممالک نے بھی ایرانی حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے. واضح رہے کہ ایران کی جانب سے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیل پر 2سو کے قریب میزائل داغے گئے اس کے علاوہ درجنوں ڈرونزنے بھی حملے میں حصہ لیا تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک محدود اور احتیاط سے کیا گیا حملہ تھا جس سے محدود نقصان پہنچا لیکن اسرائیل اور اس کے اتحادی اب اس حملے کا جائزہ لے رہے ہیں اگرچہ امریکہ اور برطانیہ تحمل پر زور دے رہے ہیں مگر اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنے آپشنز پر غور رہا ہے اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی حدود میں پہنچنے سے قبل ہی بیشتر میزائلوں اور ڈرونز کو ”ایرو“ نامی فضائی دفاعی نظام اور خطے میں موجود اتحادیوں کی مدد سے ناکام بنا دیا ہے.