نوشہرہ ،پولیس کا مکان میں فحاشی عریانی ،عصمت فروشی کے اڈے پر چھاپہ ،تین مرد ،تین خواتین ناقابل اعتراض حالت میں رنگے ہاتھوں گرفتار

پولیس نے مالک مکان کو طلب کرکے مکان خالی کرانے کیلئے فوری کاروائی کرانے کا حکم دے دیا ،ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا

اتوار 14 اپریل 2024 22:00

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2024ء) نوشہرہ رسالپور پولیس کا رشکئی موٹروے سروس روڈ پر مکان میں فحاشی عریانی اور عصمت فروشی اڈے پر چھاپہ تین مرد اور تین خواتین رنگے ہاتھوں قابل اعتراض حالت میں گرفتار کرلیا گیا تمام ملزمان کا طبعی معائنہ کرادیا گیا میڈیکل رپورٹ میں تمام ملزمان کے ڈی این اے سیمپل لے لیے گئے پولیس نے مالک مکان کو طلب کرکے مکان کو خالی کرانے کے لیے فوری کاروائی کرانے کا حکم دے دیا ملزمان کو مجسٹریٹ ان ڈیوٹی کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق تھانہ رسالپور کے اے ایس ائی امان شیر خان نے رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا کہ اسے مخبر نے اطلاع دی کہ موٹروے رشکئی انٹر چینج سروس روڈ پر ایک شخص نعیم احمد ولد سید ا گل سکنہ کاٹلنگ مردان نے ایک مکان کرایہ پر لیا ہے اور ا س مکان کو فحاشی عریانی اور عصمت فروشی کے اڈے کے طور پر استعمال کررہا ہے جس سے اہل علاقہ تنگ ہے چنانچہ امان شیر نے پولیس پارٹی کے ہمراہ مذکورہ مکان پر چھاپہ لگایا اور وہاں پر موجود تین خواتینصبا گل زوجہ پرویز پار ہوتی مردان ،ثنا گل دختر عباس سکنہ چاٹو مردان ،سیما زوجہ رویل پار ہوتی عبد اللہ ولد علی رحمان ساکن ہر چند چارسدہ ،حماد علی ولد ارب جان سکنہ ابراہیم کلے مردان کو قابل اعتراض حالت میں گرفتار کرلیا ملزمان کے قبضے سے موقع پر موجود تمام شواہد اکھٹے کرلیے گئے اور موقع سے کئی اشیا قبضے میں لے لی گئی خواتین کو طبعی معائنہ کے لیے ہسپتال لے جایا گیا تمام مرد و خواتین ملزمان کے نمونے لیکر فارنزک لیبارٹری روانہ کردیے گئے اور ڈی این اے کے سیمپل بھی لے لیے گئے خواتین نے ابتدائی پوچھ گھچ کے بعد اعتراف کیا کہ وہ عصمت فروشی کا کاروبار غربت کی وجہ سے کررہے واضح رہے کہ سیما اور صبا گل اپس میں ساس اور بہو ہے اور ثنا گل ان کی ساتھی ہے تینوں ملکر یہ کاروبار کرتی ہے خواتین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے پچیس سو روپے کے عوض جسم فروشی کا کام کیا ساس نے بھی الزام لگایا کہ اس کا شوہر اسی اس کاروبار پر مجبو رکرہا ہے خواتین جو جیل منتقل کردیا گیا جبکہ دیگر ملزمان کو مجسٹریٹ ان ڈیوٹی فاروق خان کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پر انہیں جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا اہل علاقہ نے پر زو ر مطالبہ کیا کہ ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائیں تاکہ ائندہ پھر کوئی ایسا گناہ کرنے کے بارے میں سوچ نہ سکیں،نوشہرہ رسالپور پولیس کا رشکئی موٹروے سروس روڈ پر مکان میں فحاشی عریانی اور عصمت فروشی اڈے پر چھاپہ تین مرد اور تین خواتین رنگے ہاتھوں قابل اعتراض حالت میں گرفتار کرلیا گیا تمام ملزمان کا طبعی معائنہ کرادیا گیا میڈیکل رپورٹ میں تمام ملزمان کے ڈی این اے سیمپل لے لیے گئے پولیس نے مالک مکان کو طلب کرکے مکان کو خالی کرانے کے لیے فوری کاروائی کرانے کا حکم دے دیا ملزمان کو مجسٹریٹ ان ڈیوٹی کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا تفصیلات کے مطابق تھانہ رسالپور کے اے ایس ائی امان شیر خان نے رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا کہ اسے مخبر نے اطلاع دی کہ موٹروے رشکئی انٹر چینج سروس روڈ پر ایک شخص نعیم احمد ولد سید ا گل سکنہ کاٹلنگ مردان نے ایک مکان کرایہ پر لیا ہے اور ا س مکان کو فحاشی عریانی اور عصمت فروشی کے اڈے کے طور پر استعمال کررہا ہے جس سے اہل علاقہ تنگ ہے چنانچہ امان شیر نے پولیس پارٹی کے ہمراہ مذکورہ مکان پر چھاپہ لگایا اور وہاں پر موجود تین خواتینصبا گل زوجہ پرویز پار ہوتی مردان ،ثنا گل دختر عباس سکنہ چاٹو مردان ،سیما زوجہ رویل پار ہوتی عبد اللہ ولد علی رحمان ساکن ہر چند چارسدہ ،حماد علی ولد ارب جان سکنہ ابراہیم کلے مردان کو قابل اعتراض حالت میں گرفتار کرلیا ملزمان کے قبضے سے موقع پر موجود تمام شواہد اکھٹے کرلیے گئے اور موقع سے کئی اشیا قبضے میں لے لی گئی خواتین کو طبعی معائنہ کے لیے ہسپتال لے جایا گیا تمام مرد و خواتین ملزمان کے نمونے لیکر فرانزک لیبارٹری روانہ کردیے گئے اور ڈی این اے کے سیمپل بھی لے لیے گئے خواتین نے ابتدائی پوچھ گھچ کے بعد اعتراف کیا کہ وہ عصمت فروشی کا کاروبار غربت کی وجہ سے کررہے واضح رہے کہ سیما اور صبا گل اپس میں ساس اور بہو ہے اور ثنا گل ان کی ساتھی ہے تینوں ملکر یہ کاروبار کرتی ہے خواتین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے پچیس سو روپے کے عوض جسم فروشی کا کام کیا ساس نے بھی الزام لگایا کہ اس کا شوہر اسی اس کاروبار پر مجبو رکرہا ہے خواتین جو جیل منتقل کردیا گیا جبکہ دیگر ملزمان کو مجسٹریٹ ان ڈیوٹی فاروق خان کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پر انہیں جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا اہل علاقہ نے پر زو ر مطالبہ کیا کہ ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائیں تاکہ ائندہ پھر کوئی ایسا گناہ کرنے کے بارے میں سوچ نہ سکیں۔