وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی چلاس میں مختلف محکموں کےسیکرٹریز کے ساتھ اجلاس میں گفتگو

پیر 15 اپریل 2024 17:35

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2024ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے چلاس میں مختلف محکموں کےسیکرٹریز کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے ابھی بھی تین ہزار ایکڑ زمین کی خریداری کرنی ہے جس کیلئے زمینوں کی قیمتوں کا جلد تعین ہوگا،سی بی ایمز کے تحت 2012 میں مختلف منصوبوں کے پی سی ون تیار کیے گئے ہیں جن پر عملدرآمد نہ ہونے سے ان منصوبوں کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے،چیئرمین واپڈا سے ان منصوبوں پر عملدرآمد، لاگت میں اضافہ اور ٹائم لائن کا تعین کرنے کیلئے رابطہ کیا جائے گا،دیامر بھاشا ڈیم کے سی بی ایمز کے نام پر دیامر کو بڑے منصوبے نہیں دیئے گئے لیکن آج تک سی بی ایمز کے منصوبوں پر عملی طور پر کام شروع نہیں کیا گیا ہے،ڈیم متاثرین کے حقوق کا تحفظ کریں گے،داریل تانگیر ایکسپریس وے کے پی سی ون کی ریویژن اور ٹینڈر کیلئے ٹائم لائن کو یقینی بنائیں،گزشتہ بارشوں میں متاثر منصوبوں کی بحالی کیلئے محکمہ اور دیامرانتظامیہ ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرے،گلگت بلتستان خصوصاً گلگت اور دیامر میں بجلی بلوں کے حصول کو بہتر بنانے کیلئے محکمہ برقیات اور ضلعی انتظامیہ توجہ دے،چلاس 200 بیڈ ہسپتال کو مکمل فعال بنانے کیلئے محکمہ تعمیرات اور صحت تمام درکار سہولیات یقینی بنانے کیلئے پی سی ون ریویژن کیلئے اقدامات کرے،ہسپتال کا انتہائی اہم منصوبہ عرصہ دراز سے التواء کا شکار ہے،اس اہم عوامی نوعیت کا منصوبہ مزید تاخیر نہیں ہوناچاہئے،محکموں کے آفیسران ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ایمانداری سے فرائض کو سرانجام دیں،کوتاہی کرنے والے ملازمین کیخلاف کارروائی ناگزیر ہے تاکہ ترقیاتی عمل مزید جمود کا شکار نہ ہو۔

(جاری ہے)

کام نہ کرنے والے ٹھیکیداروں کیخلاف متعلقہ محکمہ اور انتظامیہ کارروائی کرے اور منصوبوں کی جلد تکمیل کو یقینی بنائیں۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے سیکرٹری برقیات کو ہدایت کی ہے کہ 4 میگاواٹ تک کام شروع کرنے کیلئے متعلقہ ٹھیکیدار کو ٹائم لائن دیں،25 اپریل تک کام شروع نہ کرنے کی صورت میں ٹھیکیدار کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے اس اہم منصوبے کا ری ٹینڈر کریں،زیر تعمیر پاور پروجیکٹس کی تکمیل ٹائم لائن کے مطابق کریں،دیامر میں بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے تمام پاور پروجیکٹس کی مقررہ مدت میں ہر صورت تکمیل کیلئے محکمہ ضروری اقدامات کرے،بجلی کے بلوں کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں سخت اقدامات کیے جائیں اور عوام میں آگاہی مہم شروع کی جائے، بجلی کے بل ادا نہ کرنے والوں کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں،بجلی کے بل ادا نہ کرنے کیلئے ٹیرف میں اضافے کا پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے، جو بالکل غلط ہے،چلاس میں بجلی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ ڈسٹرکٹ گریڈ کیلئے کام کرے،وزیر اعظم نے گلگت، چلاس اور سکردو میں سولر پروجیکٹ کے تنصیب کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری تعلیم کو اس موقع پر ہدایت کی کہ سکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے اساتذہ کی کمی دور کرنے کی ضرورت ہے جن سکولوں میں اساتذہ کی زیادہ کمی ہے ،ان سکولوں میں ایس پی ایس کے تحت اساتذہ کی بھرتیاں عمل میں لائی جائیں گی،دیامر میں خواتین کے تعلیم کا بڑا چیلنج درپیش ہے،شرح تعلیم اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے،چلاس شہر کے سکولوں میں بچوں کے بیٹھنے کی جگہ نہیں ہے۔

سیکرٹری تعلیم چلاس میں دو مڈل سکولوں اور ایک ہائی سکول کی ضرورت کومدنظر رکھتے ہوئے چلاس کے منتخب نمائندے کی مشاورت سے موجودہ سکولوں کی اپ گریڈیشن کیلئے اپنی سفارشات تیار کریں۔وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری خوراک کو ہدایت کی ہے کہ گندم کی تقسیم میں شفافیت کیلئے متعلقہ انتظامیہ سے تعاون کریں،صوبائی حکومت نے 2023 کی مردم شماری کے مطابق صوبے میں گندم کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا سیکرٹری خوراک اور متعلقہ آفیسران گندم کی تقسیم ضلعی انتظامیہ کی موجودگی میں کابینہ کے فیصلے کی روشنی کے مطابق کریں۔

وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری جنگلات کو ہدایت کی کہ فاریسٹ پلان کے تحت ری مارکنگ شروع کریں اورورکنگ پلان کی کامیابی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے یقینی بنائیں۔وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں درکار مشینری اور ڈاکٹروں کی دستیابی کیلئے ریشنلائزیشنز پلان کے مطابق فوری اقدامات کیے جائیں، ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی حاضری کو یقینی بنائیں۔ داریل، تانگیر اور شگر کے 30 بیڈ ہسپتالوں کو مکمل فعال بنانے کیلئے ضروری سٹاف کی بھرتیاں ایس پی ایس کے تحت کی جائیں اور منصوبوں کی غیر ضروری ریویژن کی حوصلہ شکنی کی جائے۔