ِگزشتہ 24 گھنٹوں سے بارشوں سے بلوچستان کے 7 اضلاع شدید متاثر ہیں، اراکین صوبائی اسمبلی

پیر 15 اپریل 2024 21:28

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) بلوچستان اسمبلی کے اراکین ملک نعیم احمد بازئی، میر لیاقت لہڑی، حاجی ولی محمد نورزئی، بخت محمد کاکڑ اور ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے بارشوں سے بلوچستان کے 7 اضلاع شدید متاثر ہیں۔ شہر سے 80 فیصد پانی نکال دیا گیا ہے چوبیس گھنٹے عملہ اور مشینری کام کررہے ہیں 27 میں سے 14 شکایات پر کارروائی کی گئی ہے لوگ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو پی ڈی ایم اے کے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر اعجاز سنجرانی اور پی ڈی ایم اے کے آفیسران بھی موجود تھے۔ اراکین صوبائی اسمبلی اور ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کی بنیاد پر تعلیمی ادارے 2دن کیلئے بند کئے گئے ہیںیہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی مشینری کام نہیں کررہی کوئٹہ سٹی ایریا سے پانی کا اخراج کردیا گیا ہے دیہی علاقوں میں پانی نکالنے کا عمل جاری ہے آسمانی بجلی گرنے سے 5 اور چھت گرنے سے 2افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں ایمرجنسی کیلئے پی ڈی ایم اے نے نمبر بھی جاری کردئیے ہیں پی ڈی ایم اے کا عملہ 24 گھنٹے موجود ہوتا ہے 27 میں سے 14 شکایات کا فوری ردعمل دیا گیا 80 فیصد پانی کا اخراج حکومتی مشینری کا فعال ثبوت ہے ندی نالوں میں تجاوزات ہٹانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ دو روز سے جاری بارشوں کے دوران حکومتی مشینری فعال ہے آسمانی بجلی گرنے سے جو ہلاکتیں ہوئی ہیں اس میں انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں ہے ہم نے خود دورہ کیا صورتحال کنٹرول میں ہے۔بارشوں سے قبل تیاری کی ہدایت کی گئی تھی باران رحمت کو زحمت نہیں بننے دینگے۔ جاری بارشوں میں امدادی کام جاری ہیںکوئٹہ میں بارشوں سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ہنہ اڑک اور نواں کلی کے علاقے شامل ہیں۔قدرتی آفات کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ صفائی مہم پہلے شروع کرنے کی وجہ سے نقصانات کم ہوئے ہیںحکومت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پی ڈی ایم اے اور انتظامیہ کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے تاکہ لوگوں کو بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے بچایا جاسکے۔