جامعہ بلوچستان کے ملازمین اور پروفیسرز کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکی، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ

پیر 15 اپریل 2024 22:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام گزشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور منطور شدہ الاونسز کی عدم ادائیگی کے خلاف عیدالفطرکے بعد بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ کی صدارت میں ھوا احتجاجی دھرنے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاھ علی بگٹی، پروفیسر ارسلان شاہ، سید شاہ بابر، پروفیسر ڈاکٹر عبدالمنان کاکڑ، میر محمد اسلم بنگلزئی اور حافظ عبدالقیوم شاہوانی نے خطاب کیا۔

جبکہ ڈاکٹر صلاح الدین سمالانی رہنماء ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مقررین نیکہا کہ پورے رمضان المبارک اور عیدالفطر کے روز بھی اپنے جائز اور بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشن کے لئے احتجاج کرتے رہے لیکن وزیر اعلی بلوچستان کے اعلان اور وعدے کے باوجود فنڈز جاری نہیں کئے جارہے بلکہ جامعہ بلوچستان کی خودمختاری میں مداخلت کی جارہی ہے اور انکوائری کے نام پر جامعہ بلوچستان کو درپیش مالی بحران سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

مقررین نیکہا کہ جامعہ بلوچستان کے پالیسی ساز اداروں خصوصا سینٹ، سینڈیکیٹ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی میں جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کی منتخب نمائندگی یقینی بناکر سابقہ وائس چانسلران کا احتساب ان ہی پالیسی ساز اداروں کے ذریعے کیا جائے،۔مقررین نے اعلان کیا کہ 16 اپریل منگل کے روز بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ سریاب روڈ پر احتجاجی کیمپ اور احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جس میں جامعہ کیاساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین بھر انداز میں شرکت کریں گے اس ضمن میں پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا سمیت سول سوسائٹی کے ممبران سیاسی جماعتوں اور دیگر سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔