گ*سندھ کے کالجز اور اساتذہ کے مسائل میں کوئی بہتری کے آثار نظر نہیں آرہے، سپلا

منگل 16 اپریل 2024 00:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن ( سپلا) کے مرکزی صدر منور عباس، سیکریٹری جنرل پروفیسر شاہجہاں پنھور، دیگر مرکزی رہ نماؤں س?د عامر علی شاہ، پروفیسر الطاف کھوڑو، پروفیسر مشتاق پھلپوٹو، پروفیسر نجیب لودھی، پروفیسر عصمت جہاں، سید جڑیل شاہ، پروفیسر لعل بخش کلہوڑو، محمد عدیل خواجہ، حمیدہ میربحر، خرم رفیع، سعید احمد ابڑو، رسول قاضی، غفران اللہ بلوچ، شبانہ افضل، پروفیسر آصف منیر، زکیہ ٹالپر، سانول گھوٹو، عبدالشید ٹالانی، حسن میر بحر، نہال اختر, ملھار سندھی، احمد علی خان، ندیم احمد، حسین، محمد حامد، محمد جمال، نوید خان، عبدالرشید مغل، محمد ہارون، آمنہ مقبول، شفق زہرا، سلطانہ سومرو، عدنان اللہ، اقبال انصاری و دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ موجودہ سندھ کی صوبائی حکومت کے ابتدائی ایام بھی ماضی کے پندرہ سالا دور کی طرح تعلیمی پالیسی مایوس کن اور ماضی کا تسلسل لگ رہی ہیں جس سے صوبہ سندھ مزید تعلیمی پسماندگی کا شکار ہونے کا خدشہ لاحق ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم نگراں حکومت سے لیکر چوتھی بار شروع ہونے والی سندھ کی صوبائی حکومت کی توجہ تعلیمی مسائل کی جانب مبذول کروانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر صوبائی وزارتِ تعلیم کی ترجیحات تعلیم کے سوا کچھ اور معلوم ہو رہی ہیں۔ سندھ کے کالجز کے طلبہ کے مسائل، کالجز کے مسائل سمیت سندھ کے کالج اساتذہ کے مسائل و مشکلات میں کوئی بہتری کے آثار نظر نہیں آرہے !!! سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم نگراں حکمرانوں سمیت موجودہ حکمرانوں کو انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کو شدید گرمی میں منعقد نہ کرنے، تعلیمی بورڈز میں خالی تمام اسامیوں چیئرمین بورڈز، ناظمِ امتحانات و سیکریٹری بورڈز کی میرٹ پر جلد تعیناتی، نصاب کی کتابوں کا بروقت ماکیٹ میں دستیاب کرنے ، کالجز میں سالوں پرانی ایس این ای کو بڑھانے، آبادی کے تناسب سے نئے کالجز کے قیام ، دیگر صوبوں کی طرح سندھ کے کالج اساتذہ کے سروس اسٹرکچر کو فائیوٹیئر دینے سمیت متعدد مسائل کی جانب توجہ دلاتے رہے ہیں مگر کسی نے اس پر توجہ نہیں دی۔

سپلا کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن کی فائلیں پہلے بھی وزارتِ تعلیم میں کئی ماہ تاخیر کا شکار ہوا کرتی تھیں اور یہی تسلسل اب بھی جاری ہے !! دس ماہ پہلے لیکچررز کی ترقی کے لیے منعقدہ ڈی پی سی کے پوسٹنگ آرڈرز حتمی منظوری کے لیے پندرہ دن سے وزیرِ تعلیم کی آفس میں پڑے رہنے کے بعد آج پوسٹنگ آرڈرز کی منظوری دی گئی ہی!! سپلا کے رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں بڑی مشکل سے کرپشن کو کافی حد تک قابو کیا گیا مگر ایک بار پھر کرپشن کا جن بے قابو ہو جانے کا خدشہ بھی ہے۔

سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم نے وزیرِ تعلیم سے ان مسائل سمیت دیگر مسائل پر بات چیت کرنے کے لیے ایک ماہ قبل تحریری گذارش کر چکے ہیں مگر تاحال ملاقات کا وقت طے نہیں ہو سکا لہذا جمعرات اٹھارہ اپریل کو پریس کانفرنس کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :