چینی اور ایرانی وزرا خارجہ کی ٹیلی فونک بات چیت، اسرائیل ایران کشیدگی پر تبادلہ خیال

منگل 16 اپریل 2024 09:50

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اوران کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان نے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے فون پر بات چیت کی۔شنہوا کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ نے چینی ہم منصب کوشام کے شہر دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کے بارے میں ایران کے مؤقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس حملے پر کوئی ضروری اقدام نہیں کیا اور ایران کو اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے جواب میں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

موجودہ علاقائی صورتحال کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران تحمل سے کام لینے پر آمادہ ہے اور حالات کو مزید خراب کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور جنگ بندی، علاقائی امن کی بحالی اور علاقائی ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چین کی فعال کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ایران اپنی کی مزید ترقی کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا کہ چین دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور ناقابل قبول قرار دیتا ہے۔

وانگ یی نے کہا کہ چین نے ایران کے اس بیان کو نوٹ کیا ہے کہ اس کی کارروائی محدود تھی اور شام میں ایرانی قونصل خانے کے خلاف حملے کے جواب میں اپنے دفاع کی کارروائی تھی۔انہوں نے کہا کہ چین علاقائی اور ہمسایہ ممالک کو نشانہ نہ بنانے کے ایران کے عزم کو سراہتا ہے اور ساتھ ہی اچھی ہمسائیگی اور دوستانہ پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہونے کے اعادہ کو سراہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران موجودہ صورتحال کو اچھی طرح سے سنبھال سکتا ہے اور اپنی خودمختاری اور وقار کی حفاظت کرتے ہوئے خطے کو مزید انتشار سے بچا سکتا ہے۔چینی رہنما نے کہاکہ موجودہ صورتحال غزہ میں بڑھتے ہوئے تنازعے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اہم کام سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 کو جلد از جلد نافذ کرنا، جنگ بندی اور غزہ میں لڑائی کو ختم کرنا، شہریوں کو مؤثر طریقے سے تحفظ فراہم کرنا اور انسانی تباہی کو مزید بڑھنے سے روکنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چین ایرانی فریق کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنے اور فلسطین کے مسئلے کے جامع، منصفانہ اور دیرپا تصفیے کے لیے مشترکہ طور پر زور دینے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ چین اور ایران جامع تزویراتی شراکت دار ہیں اور چین دوطرفہ تعلقات کی وسیع تر ترقی کے لیے مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ عملی تعاون کو مستقل طور پر آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ ■