سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں چین کا اہم شراکت دار ہے، چینی وزیرخا رجہ

فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کے ادراک میں ناکامی ہی فلسطین اسرائیل کے مسئلے کی جڑ ہے، وانگ ای

منگل 16 اپریل 2024 16:18

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کے ساتھ فون پر بات چیت کی۔منگل کوز وانگ ای نے کہا کہ چین شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، ساتھ ہی ہم نے دیکھا ہے کہ ایران نے کہا ہے کہ اس کے جوابی حملے کا مقصد کسی بھی پڑوسی ملک پر جارحیت نہیں ہے اور وہ ہمسائیگی اور دوستانہ پالیسیوں کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

چین سفارتی ذرائع سے مسائل کے حل پر سعودی عرب کی کوششوں کو سراہتا ہے۔وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت اولین ترجیح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 پر سختی سے عمل درآمد کرنا، فوری طور پر غیر مشروط اور دیرپا جنگ بندی کا حصول، شہریوں کو مؤثر طریقے سے تحفظ فراہم کرنا اور انسانی امداد کو یقینی بنانا ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی عوام کی جائز قومی حقوق کے ادراک میں ناکامی ہی فلسطین اسرائیل کے مسئلے کی جڑ اور مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا بنیادی سبب ہے۔

مسئلے کو حل کرنے کی سمت یہ ہے کہ "دو ریاستی حل" کو جلد از جلد نافذ کیا جائے، ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے، فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کو بحال کیا جائے اور فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پرامن بقائے باہمی کو حاصل کیا جائے۔وانگ ای نے کہا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں چین کا اہم شراکت دار ہے۔ چین سعودی عرب کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، سیاسی باہمی اعتماد کو مسلسل وسعت دینے اور چین-سعودی عرب تعلقات کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کے لیے تیار ہے۔