بڑی طاقتوں کی ثالثی بے سود، ایران اسرائیل تعلقات کشیدہ،مشرق وسطیٰ بڑی جنگ کے دہانے پر

ہم پر اس سے بڑا حملہ پہلے نہیں ہوا ، ایران کو جلد اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا،ہمارے پاس جوابی وار کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ، اسرائیلی آرمی چیف

منگل 16 اپریل 2024 22:49

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی نے اعتراف کیا ہے ایران نے جو حملہ کیا ہے اس سے پہلے اس طرح کا حملہ نہیں ہوا ،جلد ایران کے تاریخی ڈرون اور میزائل حملے کا جواب دیا جائے گا ،ہمارے پاس جوابی وار کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے فریقین کو پرسکون رہنے کے مطالبات کے باوجود مشرق وسطیٰ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ اسرائیل اب بھی اس بات پر غور کر رہا ہے کہ وہ کیا اقدامات کرے گا لیکن یہ واضح ہے کہ 13 اپریل کو ان کے ملک پر ایرانی بمباری کا جواب دیا جائے اسرائیلی جنگی کابینہ میں ایران پر ایک ایسے انتقامی حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی جنگی کابینہ ایران کو انتقامی کارروائی میں نقصان پہنچانا چاہتی ہیمگر وہ باقاعدہ جنگ کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہے۔

ایران کے حوالے سے اسرائیلی جنگی کابینہ کا اجلاس میں حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا واضح رہے کہ دہائیوں کی دشمنی کے باجود ہفتے کے روز ایران نے پہلی بار اسرائیل پر براہ راست فوجی حملہ کیا تھا۔مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایران کی جانب سے 350 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں ( بشمول بیلسٹک اور کروز میزائل) سے حملہ کیا گیا تھا۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کی جانب سے داغے گئے 99 فیصد کو امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک کی مدد سے روکا گیا۔دوسری جانب یورپی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ تقریباً سات ایرانی میزائل ٹارگٹ پر لگنے سے اسرائیل کی سب سے بڑی ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے۔