مودی سرکار بھارتی فضائیہ کی تباہی کا سبب

بھارتی فضائیہ کا معروف کاروباری شخصیت مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی کیلئے استعمال

منگل 16 اپریل 2024 23:18

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) مودی سرکار بھارتی فضائیہ کی تباہی کا سبب، بھارتی فضائیہ کو معروف کاروباری شخصیت مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی کیلئے استعمال ، غیر ملکی مہمانوں کو لانے استعمال کئے گئے جہازوں کی فضائی سرگرمیوں کی ذمہ داری بھارتی فضائیہ کے سپرد تھی، بھارتی فضائیہ جیسے اہم شعبے کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ۔

(جاری ہے)

مودی سرکار جہاں بھارت کے دیگر شعبوں کو تباہ کرنے پر لگی ہوئی ہے وہاں اس نے بھارتی فضائیہ جیسے اہم شعبے کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے، کسی بھی ملک کی فضائیہ کا مقصد ملک کی فضاو?ں کو محفوظ بنانا ہوتاہے ، مگر بھارت میں بھارتی فضائیہ کو معروف کاروباری شخصیت مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی کیلئے استعمال کیا گیا، بھارتی اخبار ’’دی ہندو‘‘ کی رپورٹ کے مطابق شادی کی تقریب میں دنیا بھر سے مشہور اور ہائی پروفائل شخصیات نے شرکت کی، غیر ملکی مہمانوں کو لانے کیلئے جن جہازوں کا استعمال کیا گیا ان کی فضائی سرگرمیوں کی ساری ذمہ داری بھارتی فضائیہ کے سپرد تھی، دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق اس مقصد کیلئے بھارتی فضائیہ نے 600 سے زائد پروازوں کی نقل و حرکت کو سنبھالا تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے جس سے واضح ہوتا ہے کہ مودی سرکار ذاتی مفاد کیلئے ملکی اداروں کا بے جا استعمال کرتی ہے، ابتدائی طور پر ریلائنس گروپ نے سیکرٹری دفاع کو جو خط تحریر کیا اس میں 23 فروری تا 4 مارچ کے درمیان 30 سے 40 طیاروں کی لینڈنگ اور ٹیک آف کیلئے سہولیات ڈیمانڈ کی گئی تھیں ، حقیقتاً ان آپریشنز کیلئے 600 سے زائد پروازوں کیلئے لینڈنگ اور ٹیک آف کی سہولیات درکار تھیں مودی حکومت کی جانب سے ذاتی مفاد کیلئے بھارتی فضائیہ کا بے دریغ استعمال کرنے کا واضح ثبوت ہے، جام نگر ائیرپورٹ دفاعی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے مگر مکیش امبانی کے بیٹے کے مہمانوں کیلئے اسے ایک کمرشل ائیرپورٹ کے طور پر استعمال کیا جس دفاعی مقام کو شادی بارات کے مقام میں تبدیل ہو گیا، جام نگر ہوائی اڈے کو بھارتی فضائیہ کی سربراہی میں 26 فروری سے 6 مارچ تک بین الاقوامی ہوائی اڈے کا درجہ دیدیا گیاجس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ایسے حالات میں ایک نہیں کئی ابھینندن پیدا ہونگے، مودی سرکاری کی جانب سے اس طرح کے اقدام نے واضح کردیا ہے کہ بھارتی حکومت مالی فائدے کیلئے ملک کے اہم اداروں کو تباہ کرسکتی ہے، مودی سرکار کے اس عمل کو بھارت میں انتہائی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے۔